چودہ شعبان کوحضرت اویس قرنی اورحضرت سید الشہداء حمزہ رضی اللہ تعالٰی عنہما کی فاتحہ کرنا

04/19/2018 AZT-26162

چودہ شعبان کوحضرت اویس قرنی اورحضرت سید الشہداء حمزہ رضی اللہ تعالٰی عنہما کی فاتحہ کرنا


کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ ماہ شعبان کی چودھویں تاریخ کو عوام اہلسنت میں مدت درازسے ایک رسم چلی آرہی ہے کہ کھانا و غیرہ پکا کر اس پرحضرت اویس قرنی اورحضرت سید الشہداء حمزہ رضی اللہ تعالٰی عنہما کی فاتحہ کرتے ہیں اورکھانے وغیرہ کا کچھ حصہ محتاجوں کو اور باقی اعزاواقارب اور دوست و احباب میں تقسیم کیا کرتے ہیں اور اس رسم کوعوام اہلسنت بطور اتباع سلف کرتے ہیں، اوربعض لوگ اس رسم کو بے اصل اور ہنود کی رسوم کے مشابہ دے کر روکتے ہیں ۔اس رسم اور رواج کی شریعت اسلامیہ میں کوئی اصلیت ہے یا نہیں ؟عثمان طاہری چک نمبرL 45/12چیچہ وطنی ضلع ساہیوال

الجواب بعون الملك الوهاب

چودھوی شعبان اور اس کے علاوہ کسی بھی دن میں کھانا پکا کراس پرحضرت اویس قرنی اورحضرت سید الشہداءحضرت امیر حمزہ  رضی اللہ تعالٰی عنہما کی اور ان  بزرگوں کے علاوہ کسی بھی بزرگ کی فاتحہ کرناجائز ہے اور اس کی اصل ایصال ثواب ہے ۔

فتاوٰی رضویہ میں اس طرح کے ایک سوال کے جواب میں ہے ۔

شریعت اسلامیہ میں ایصال ثواب کی اصل ہے اور صدقات مالیہ کا ثواب باجماع ائمہ اہلسنت پہنچتاہے اور تخصیصات عرفیہ کوحدیث نے جائز فرمایا کہ : صوم یوم السبت لالک ولا علیک ۱؎۔ سنیچر کا روزہ نہ تجھے مفید ہے اور نہ تیرے لئے نقصان دہ ہے۔ (ت)

 

 (۱؎ مسند احمد بن حنبل     عن الصماء بنت یسر رضی اﷲ تعالٰی عنہا     المکتب الاسلامی بیروت    ۶/ ۳۶۸)

 

مانعین کی یہ جہالت ہے کہ جواز خصوصی کے لئے دلیل خصوصی مانگتے ہیں اور منع خصوص کے لئےدلیل خصوصی نہیں دیتے ان سے پوچھئے تم جو منع کرتے ہوآیا اللہ ورسول نے منع کیا ہے یا اپنی طرف سے کہتے ہیں اگر اللہ تعالٰی ورسول نے منع فرمایا ہے تو دکھاؤں کہ کون سی آیت وحدیث میں ہے کہ حلوا ممنوع ہے یا حضرت سید الشہداء حمزہ یا حضرت خیر التابعین اویس قرنی رضی اللہ تعالٰی عنہما کو اس کا ثواب پہنچانا ممنوع ہے یا اعزہ واحبا میں اس کا تقسیم کرنا ممنوع ہے اور جب نہیں دکھاسکتے تو جو بات اللہ ورسول نے منع نہیں فرمائی تم اس کے منع کرنے والے کون، اللہ اذن لکم ام علی اﷲ تفترون ۱؎ (کیا اللہ تعالٰی نے تمھیں (اس کی اجازت دی ہے یا تم اللہ تعالٰی کے ذمہ جھوٹ لگاتے ہو۔ ت)

(۱؎ القرآن الکریم   ۱۰/ ۵۹)(فتاوٰی رضویہ :ج۲۳،ص۱۰)

واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم

  • مفتی محمد سیف اللہ باروی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء