دف بجا کر ساتھ میں نعت خوانی کرنا؟

10/04/2017 AZT-24851

دف بجا کر ساتھ میں نعت خوانی کرنا؟


السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ کیا فرماتے علمائے کرام و فقہائے عظام مندرجہ ذیل مسئلے کے بارے میں ۔ دف بجاکر ساتھ میں حمد و نعت و منقبت پڑھنا کس صورت میں جائز و درست ہے ؟ اور کس میں نہیں ؟ کیا دف کی بھی قسمیں ہوتی ہیں ؟ اس بارے میں وضاحت فرمائیں اور اس کے متعلق احکامِ شرع کیا ہیں ؟ آج مروجہ نعت خوانی میں جس طرح مع دف محافل میں حمد و نعتیہ کلام پڑھا جاتا ہے ۔ کہ دف بجانے والے کلام کی طرز یا دھن کے مطابق دف بجاتے ہیں ، اس کے بارے میں کیا حکم شرع ہے ؟ ایسی مجالس میں مسلمانوں کو شرکت کی اجازت ہے یا نہیں ؟ اور جو شرکت کرتے ہیں ان کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے ؟ (غیاث قریشی، غیبی نگر بھیونڈی مہاراشٹر)

الجواب بعون الملك الوهاب

شرح مطہر نے شادی میں دف جس میں جلاجل نہ ہوں اور قانون موسیقی پر نہ بجائیں جائز رکھا ہے

(فتاوٰی رضویہ :ج۲۱،ص۱۳)

(۲) دف کہ بے جلا جل یعنی بغیر جھانجھ کا ہو اور تال سم کی رعایت سے نہ بجایاجائے اور بجانے والے نہ مرد ہوں نہ ذی عزت عورتیں، بلکہ کنیزیں یاایسی کم حیثیت عورتیں اور وہ غیر محل فتنہ میں بجائیں تو نہ صرف جائز بلکہ مستحب ومندوب ہے۔ للامر بہ فی الحدیث والقیود مذکورۃ فی ردالمحتار وغیرہ شرحناھافی فتاوٰنا ۔ حدیث میں مشروط دف کے بجانے کاحکم دیا گیا اور اس کی تمام قیود کو فتاوٰی شامی وغیرہ میں ذکرکردیا گیا اور ہم نے اپنے فتاوٰی میں اس کی تشریح کردی ہے۔ (ت)   اس کے سوا اور باجوں سے احترز کیا جائے۔ واللہ تعالٰی اعلم۔

(فتاوٰی رضویہ :ج۲۱،ص۱۳۶)

الجواب: اوقات سرور میں دف جائزہے بشرطیکہ اس میں جلاجل یعنی جھانج نہ ہوں، نہ وہ موسیقی کے تال سُرپر بجایاجائے ورنہ وہ بھی ممنوع۔ کما فی ردالمحتار وغیرہ (جیسا کہ ردالمحتار وغیرہ میں ہے۔ت) واﷲ تعالٰی اعلم

(فتاوٰی رضویہ :ج۲۴،ص۱۶)

الجواب: شادی میں دف کی اجازت ہے مگرتین شرط سے:

(۱) ہیئات تطرب پرنہ بجایاجائے یعنی رعایت قواعد موسیقی نہ ہو ایک یہی شرط اس مروج کے منع کو بس ہے کہ ضرورتال سم پربجاتے ہیں۔

(۲) بجانے والے مرد نہ ہوں کہ ان کو مطلقاً مکروہ ہے۔

(۳) عزت داربیبیاں نہ ہوں، نص علٰی کل ذٰلک فی ردالمحتار (ردالمحتار میں اس سارے مسئلہ کی تصریح کردی گئی ہے۔ت) واﷲ تعالٰی اعلم

(فتاوٰی رضویہ :ج۲۴،ص۱۸)

  • مفتی محمد سیف اللہ باروی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء