دہریے کو مشرک سے بدتر کہنا کیسا؟
دہریے کو مشرک سے بدتر کہنا کیسا؟
الجواب بعون الملك الوهاب
دہریے کو مشرک سے بدتر کہنا درست اور صحیح ہے۔ کیونکہ دہریہ اس کو کہتے ہین جو ذات خداکا منکر ہو ،اور زمانے کو ہی سب کچھ سمجھتا ہو،اور یہ نظریہ اورعقیدہ رکھتاہو کہ یہ نظام دنیا خود با خود ہی چل رہا ہے،اس کا چلانے والا کوئی نہیں ہے ،یعنی جوذات خدا کاانکارکرے اور زمانہ کو خدا سمجھے اسے دہریہ کہتے ہیں ۔
المعجم الوسیطم میں ہے "( الدهري ) رجل دهري ملحد لا يؤمن بالآخرة يقول ببقاء الدهر"یعنی دہری وہ ملحد آدمی ہے جو آخرت پر ایمان نہ رکھتا ہو اور عالم کےقدیم ہونے کا قائل ہو
(المعجم الوسیط:باب الدال ،ج۱،ص۲۹۹)
اور علامہ ابو البقاءلکھتےہیں "وإن قال بقدم الدهر وإسناد الحوادث إليه فهو الدهري"اور اگر کوئی شخص عالم کے قدیم ہونے کاقائل ہو اور حوادث کو اپنی طرف منسوب کرے تو وہ دہری ہے ۔
(الکلیات لابوالبقاء الحسینی :ج۱ص۲۸۶)
اور مشرک اسےکہتے ہیں جو اللہ تعالیٰ کی ذات و صفات میں کسی کو شریک ٹھہرائے ، اورشرک کی بہت سی قسمیں ہیں، مختصر یہ کہ جو معاملہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہونا چاہئے تھا وہ کسی مخلوق کے ساتھ کرنا شرک ہے،یعنی جو ذات خداکو مانے مگر اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرائے اس کو مشرک کہتے ہیں ۔ علامہ ابو البقاء الحسینی لکھتے ہیں "وإن قال بإلهين أو أكثر فهو المشرك"یعنی اگر کسی نے دو خدائوں یا دو سے زائد خدائوں کا قول کیا تو وہ مشرک ہے۔(الکلیات لابوالبقاء الحسینی:ج۱،ص۲۶۸ )
خلاصہ کلام یہ ہے کہ مشرک خداتعالیٰ کو مانتا ہے لیکن اس کے ساتھ شریک ٹھہراتا ہے اور دہریہ ذات خداکو ہی نہیں مانتا ،لہذا دہریے کو مشرک سے بدتر کہنا درست اور صحیح ہے کیونکہ دہریہ ذات خدا کا ہی انکار کرتا ہے اور مشرک ذات خدا انکار نہیں کرتا ۔
واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم