کیا جیم سٹون پہننا جائز ہے

11/22/2017 AZT-25150

کیا جیم سٹون پہننا جائز ہے


مجھے gemstones (نگ)کے بارے میں جاننا ہے ،کیا کوئی بھی gemstones (نگ)پہنا جاسکتا ہے ،قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب چاہیے

الجواب بعون الملك الوهاب

 

شرعا چاندی کی ساڑھے چار ماشہ سےکم وزن کی ایک انگوٹھی جس میں ایک gemstone (نگ)ہوخواہ وہ کسی قسم ہو پہننا جائز ہے ،اگر چہ حاجت کے بغیر  اس کا ترک افضل ہے۔ اور مہر کی غرض سےصرف جائز ہی نہیں بلکہ سنت ہے ،ہاں تکبر یا زنانہ پن کا زیوریا اور کسی بری  نیت ہو توجائز  نہیں ہے۔

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲصلَّی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے دہنے ہاتھ میں چاندی کی انگوٹھی پہنی اور اس کا نگینہ حبشی ساخت کا تھا اور نگینہ ہتھیلی کی جانب رکھتے۔

''صحیح مسلم''،کتاب اللباس، باب في خاتم الورق فصہ حبشی،الحدیث:۶۲۔(۲۰۹۴)،ص۱۱۶۰.

حضرت  بریدہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے، کہ ایک شخص پیتل کی انگوٹھی پہنےہوئے تھے، حضور (صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم)نے فرمایا:''کیا بات ہے کہ تم سے بُت کی بو آتی ہے؟ انھوں نے وہ انگوٹھی پھینک دی، پھر لوہے کی انگوٹھی پہن کر آئے، فرمایا:کیا بات ہے کہ تم جہنمیوں کا زیور پہنے ہوئے ہو؟ اسے بھی پھینکا اور عرض کی، یارسول اﷲ!(صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم)کس چیز کی انگوٹھی بناؤں؟ فرمایا:چاندی کی بناؤ اور ایک مثقال پورا نہ کرو یعنی ساڑھے چار ماشہ سے کم کی ہو۔

(''سنن أبي داود''،کتاب الخاتم، باب ماجاء في خاتم الحدید،الحدیث:۴۲۲۳،ج۴،ص۱۲۲.)

     ترمذی کی روایت میں ہے کہ لوہے کے بعد سونے کی انگوٹھی پہن کر آئے، حضور (صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم) نے فرمایا:کہ ''کیا بات ہے کہ تم کو جنتیوں کا زیور پہنے دیکھتا ہوں۔''یعنی سونا تو اہلِ جنت جنت میں پہنیں گے۔

( ''سنن الترمذي''،کتاب اللباس، باب ماجاء في خاتم الحدید، الحدیث:۱۷۹۲،ج۳،ص۳۰۵.)

بہارشریعت میں ہے :

 نگینہ ہر قسم کے پتھر کا ہوسکتا ہے۔ عقیق، یاقوت، زمرد، فیروزہ وغیرہا سب کا نگینہ جائز ہے۔(درمختار)(بہارشریعت :ج۳،ح۱۹،ص۱۲۶)

فتاوٰی رضویہ میں ہے :

شرعا چاندی کی ایک انگوٹھی ایک نگ کی کہ وزن میں ساڑھے چار ماشہ سے کم ہو پہننا جائز ہے اگر چہ بے حاجت مہر اس کا ترک افضل ہے۔ اور مہر کی غرض سے خالی جواز نہیں بلکہ سنت ہے ہاں تکبر یا زنانہ پن کا سنگار یا اور کوئی غرض مذموم نیت میں ہو تو ایک انگوٹھی کیااس نیت سے اچھے کپڑے پہننے بھی جائز نہیں اس کی بات جدا ہے۔ یہ قید ہر جگہ ملحوظ رہنا چاہئے کہ سارا دارومدارنیت پر ہے۔

فی الدرالمختار یتحلی الرجل بخاتم فضۃ اذالم یرد بہ التزین ویحرم بغیرھا وترک التختم لغیر ذی حاجۃ افضل وکل مافعل تجبرا کرہ وما فعل لحاجۃ لا ۱؎ اھ، ملتقطا،

درمختار میں ہے کہ آدمی چاندی کی انگوٹھی پہن سکتاہے بشرطیکہ نیت زیب وزنیت کی نہ ہو، اور چاندی کے علاوہ دیگر دھاتوں کی بنی ہوئی انگوٹھیاں پہننا حرام ہے۔ جس کو پہنے کی ضرورت نہ ہو اس کے لئے انگوٹھی نہ پہننا زیادہ بہتر ہے اور جو کام تکبر کی وجہ سے کیا جائے مکروہ ہے اور جو کام کسی ضرورت کے تحت کیا جائے وہ مکروہ نہیں بلکہ جائز ہے۔

 (۱؎ درمختار     کتاب الحظروالاباحۃ     فصل فی اللبس     مطبع مجتبائی دہلی    ۲ /۲۴۰)(فتاوٰی رضویہ :ج۲۲،ص۸)

واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم

  • مفتی محمد سیف اللہ باروی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء