کبوتر یا چڑیا کی بیٹ
کبوتر یا چڑیا کی بیٹ
کبوتر اور چڑیا کی بیٹ کپڑے پر لگ جائے تو کیا حکم ہے؟
اور اگر بندے کو پتا ہو نے کے باوجود اس کے کپڑے پر بیٹ لگی ہو تو کیا اس کا کیا حکم ہے؟
(قیصر محمود، مشرف کالونی ہاکس بے روڈ ماڑی پور کراچی ویسٹ)
الجواب بعون الملك الوهاب
کبوتر اور چڑیا کی بیٹ پاک ہے ۔ بہارشریعت میں درمختار کے حوالے سے ہے کہ "جو پرندے حلال اونچے اڑتے ہیں جیسے کبوتر ،مینا ،مرغابی ،قار ،ان کی بیٹ پاک ہے "(بہار شریعت :ج۱،ص۳۹۱)
لہذا اگر کبوتر یاچڑیا کی بیٹ کپڑے پر لگ جائے تو کپڑا پاک ہی رہے گا اور اس کپڑے کو دھوئے بغیر پہن کر نماز پڑھ سکتےہیں ۔اور طواف وغیر ہ کرسکتے ہیں ،اگرچہ بیٹ کا لگنا معلوم ہو ، لیکن دھولینا بہتر ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم