فرضی افسانے اور کہانیاں لکھنا کیسا ہے

02/07/2018 AZT-25804

فرضی افسانے اور کہانیاں لکھنا کیسا ہے


السلام علیکم ! مفتی صاحب مجھے رائٹر بننا ہے کتاب لکھنی ہے جیسے دنیاوی کتاب افسانوی اور غیر افسانوی ہوتی ہے کیا یہ جائز ہے اور حلال؟ اور کہانی وغیرہ اپنے سے بناکر لکھنا کیا یہ سب جائز ہے؟ اور اگر جائز ہے تو کن باتوں کا دھیان رکھنا ہوگا کہ ناجائز نہ ہوجائے؟ رہنمائی فرمائیں۔ جزاک اللہ خیرا (محمد طاہر شیخ)

الجواب بعون الملك الوهاب

 

 لوگو ں کی دینی یا دنیاوی اصلاح کیلئے پندو نصائح پر مشتمل  فرضی افسانے اور کہانیاں لکھنا اور ان سے موصوف کتب ترتیب دینا جائز ہے ۔البتہ عشقیہ افسانے یا ایسی کہانیاں جائز نہیں جن میں  گناہوں کی طرف ترغیب دی گئی ہو،اور صرف لفاظی ، یا اپنے فن کا اظہار مقصود ہو ،کسی  بھی طرح ان میں اصلاح  موجود اور مقصود نہ  ہو  کیونکہ  یہ اپنےاور لوگوں کے  وقت کا ضیاءاورانہیں   راہِ راست  سےبہکانا ہے ۔

ایسی کتب لکھنے یا افسانہ نگاری کرنے سے پہلے  آپ  کیلئےحضرت شیخ سعدی  رحمۃ اللہ تعالی علیہ کی کتب ’’گلستان سعدی،بوستان سعدی ‘‘ اور مولانا روم رحمۃ اللہ تعالیٰ  کی ’’مثنوی‘‘وغیرہ کا مطالعہ مفید و معاون ہوگا۔

واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم

 

  • مفتی محمد سیف اللہ باروی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء