ہمزادکی حقیقت۔

04/19/2018 AZT-26160

ہمزادکی حقیقت۔


ہمزاد کسے کہتے ہیں ؟عثمان طاہری چیچہ وطنی ضلع ساہیوال۔

الجواب بعون الملك الوهاب

ہمزاد شیاطین کی ایک قسم ہے،اورہر انسان  کے ساتھ ایک ہمزاد بھی پیدا ہوتا ہے جو ہر وقت آدمی کے ساتھ رہتاہےاوروہ اصلا کافر اور دائمی ملعو ن ہے ۔

اس طرح کے ایک سوال کے جواب میں ہے ۔

ہمزاد از قسم شیاطین ہے۔ وہ شیطان کہ ہر وقت آدمی کے ساتھ رہتاہے وہ مطلقا کافر ملعون ابدی ہے سوا اس کے جو حضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم میں حاضر تھا وہ برکت صحبت اقدس سے مسلمان ہوگیا، صحیح مسلم میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ہے ۔

 

رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں: مامنکم من احد الا وقدوکل اﷲ قرینہ من الجن وقرینہ من الملئکۃ قالوا وایاک یارسول اﷲ قال وایای الاا ن اﷲ اعاننی علیہ فاسلم فلا یامرنی الابخیر ۱؎ اھ، اعنی علی روایۃ الفتح المؤیدۃ بمایأتی من الاحادیث۔

 

لوگو! تم میں سے کوئی شخص نہیں کہ جس کے ساتھ ہمزاد جن اور ہمزاد فرشتہ نہ ہو، لوگوں نے عرض کی اے اللہ کے رسول! کیا آپ کے ساتھ بھی ہے؟ ارشاد فرمایا کہ ہاں میرے ساتھ بھی ہے، لیکن اللہ تعالٰی نے میری مدد فرمائی کہ وہ مسلمان ہوگیا لہذا وہ مجھے سوائے بھلائی کے کچھ نہیں کہتا، اھ اس سے میری مراد فتح الباری کی روایت ہے کہ جس کی تائید آئندہ احادیث سے ہوتی ہے۔

 

(۱؎ صحیح مسلم     کتاب صفۃ المنافقین باب تحریش الشیطان الخ     قدیمی کتب خانہ کراچی    ۲/ ۳۷۶)

(مسند احمد بن حنبل     عن ابن مسعود         المکتب الاسلامی بیروت    ۱/ ۳۸۵)

 

 

اسی طرح طبرانی نے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کی اور بزار حضرت عبداللہ بن عباس یا ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہم سے راوی، رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں: فضلت علی الانبیاء بخصلتین کان شیطانی کافرا فاعاننی اﷲ علیہ حتی اسلم ۱؎ الحدیث

 

دوسرے انبیاء کرام پر دو باتوں میں مجھے فضیلت بخشی گئی، ایک یہ کہ میرا شیطان کافر تھا کہ اللہ تعالٰی نے مجھے اس پر قوت دی یہاں تک کہ وہ مسلمان ہوگیا الحدیث

 

 (۱؎ کشف الاستار عن زوائد البزار     حدیث ۲۴۳۸     موسسۃ الرسالہ بیروت    ۳/ ۱۴۶)

(مجمع الزوائد البزار باب عصمتہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم عن القرین ۸/ ۲۲۵     وباب منہ خصائص     ۸/ ۲۶۹)

 

بہیقی وابونعیم دلائل النبوۃ میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہما سے راوی ، رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں: فضلت علی اٰدم بخصلتین کان شیطانی کافر افاعاننی اﷲ علیہ حتی اسلم وکن ازواجی عونالی وکان شیطان آدم کافراوزوجتہ عونا لہ علی خطیئتہ ۲؎۔

 

حضرت آدم پر مجھے دو خصلتوں میں فضیلت دی گئی، ایک یہ کہ میرا شیطان کافر تھا کہ اللہ تعالٰی نے مجھے اس پر غلبہ دیا یہاں تک کہ وہ مسلمان ہوگیا اور میری بیویاں میری مدد گار ہیں، اور حضرت آدم کا شیطان کافر رہا اور انکی بیوی نے خطا پر ان کی مدد کی۔

 

(۲؎ دلائل النبوۃ للبیہقی     باب ماجاء فی تحدث رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم     دارالکتب العلمیہ بیروت    ۵/ ۴۸۸)

(فتاوٰی رضویہ:ج۲۱،ص۲۶)

واللہ تعالیٰ اعلم رسولہ اعلم

  • مفتی محمد سیف اللہ باروی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء