ہیلو کہنا کیسا ہے؟

10/03/2016 AZT-22789

ہیلو کہنا کیسا ہے؟


فون سے بات کرنے یا کسی سے ملنے پر ہیلو کہنا کیسا ہے؟ (نور احمد، لکھنؤ)

الجواب بعون الملك الوهاب

بات کرنے اور کسی  سے ملنے سے قبل سلام کرنا سنت مبارکہ ہے۔ ہیلو وغیرہ کہنا مسلمانوں کا  طریقہ نہیں ہے لہذا ایسے الفاظ سے بچنا چاہیے۔ اور سلام کو فروغ دینا چاہئے۔

(1): حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت  ہے:" رسول اﷲصلَّی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: مسلم کے مسلم پر چھ حقوق ہیں: جب اس سے ملے تو سلام کرے۔۔۔  "۔ حوالہ: سنن الترمذی،کتاب الأدب،باب ماجاء في تشمیت العاطس،الحدیث:۲۷۴۵،ج۴،ص۳۳۸.

(2): ابو امامہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے:" رسول اﷲصلَّی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: جو شخص پہلے سلام کرے وہ رحمتِ الٰہی کا زیادہ مستحق ہے"۔ حوالہ: سنن أبی داود،کتاب السلام،باب فی فضل من بدأ بالسلام،الحدیث:۵۱۹۷،ج۴،ص۴۴۹.

اور لفظ "hello"  چند معانی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے مثلاً حیرانگی وغصہ کے  اظہار کے لیے۔  کسی کو متوجہ  کرنے کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے اور اسی معنیٰ میں کثیر الاستعمال ہے۔ حوالہ:"چیمبر ڈکشنری"،  "کیمبریج ڈکشنری" اور "مریم ویبسٹر ڈکشنری"۔  لہذا اس لفظ کا استعمال اگرچہ جائز ہے لیکن سلام کہنا سنت مبارکہ ہے تو اسی کو عام کرنا چاہئے۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء