حروف صفات کو چھوڑ دینا بڑی غلطی ہے
حروف صفات کو چھوڑ دینا بڑی غلطی ہے
الجواب بعون الملك الوهاب
پہلے آپ مطلق صفت ، صفت لازمہ اورلحن ِجلی کی تعریفات ملاحضہ فرمائیں تاکہ جواب سمجھنےمیں آسانی ہو ۔
صفات جمع ہے صفت کی ۔ اور صفت کا مطلب ہے حرف کی وہ کیفیت اور حالت جو مخرج سے ادا ہوتے وقت اس میں موجود ہوتی ہے ۔ جیساکہ آواز کا اونچا یا نیچا ہونا ، سخت یا نرم ہونا ، پُر یا باریک ہونا ، غنہ وغیرہ کاہونا۔
صفات لازمہ:وہ صفات ہیں جو حرف کے لیے ہر وقت ضروری ہوتی ہیں اوراسکے بغیر حرف ادا نہیں ہوسکتا،اوراگر حرف کو اسکی صفا ت لازمہ کے بغیر ادا کیا جائے تو وہ اپنی اصلی حالت کھو دے گا۔مثلا ً
ص اورس کا مخرج تو ایک ہی ہے لیکن اگر ص کو اسکی صفتِ استعلاء اوراطباق کے بغیر ادا کیا جائے تو اسکی آواز ''س'' جیسی ہوجائے گی۔
(نصاب التجوید :ص۱۸)
اورلحن جلی:(کھلی غلطی ) بڑی اورظاہر غلطی کو کہتے ہیں ۔ مثلا
۱۔ایک حرف کو دوسرے حرف سے بدل دینا مثلاً اَلْحَمْدُ کو اَلْھَمْدُ پڑھنا
۲۔ساکن کو متحرک یا متحرک کو ساکن پڑھنا خَلَقْنَاکو خَلَقَنَا پڑھنا(ساکن کو متحرک ) خَتَمَ اللہُ کو خَتْمَ اللہُ پڑھنا (متحرک کو ساکن )
۳۔حرکت کو حرکت سے بدل دینا اَنْعَمْتَ کو اَ نْعَمْتُ پڑھنا
۴۔کسی حرف کو بڑھا دینا یا گھٹا دینا فَعَلَ کو فَعَلاَ پڑھنا (بڑھانا)لَمْ یُوْلَدْکو لَمْ یُلَدْ پڑھنا (گھٹانا)
۵۔مُخَفَّفْ کو مشدّد اورمشدّد کو مخفف پڑھنا جیسے کَذَبَ کو کَذَّبَ پڑھنا (مخفف کو مشدّد)اور صَدَّقَ کو صَدَقَ پڑھنا (مشدّد کو مخفف)نیز جیسےوَتَبَّکو وقف میں خیال نہ کرنے سے وَتَبْ ہوجاتاہے ۔
۶۔ مدّ لازم اورمدِّ متّصل میں قصر کرنا جیسے ضَآلاًّ کو ضَالاًّ (قصرسے پڑھنا) وَالسَّمَآءِ کو وَالسَّمَاءِ پڑھنا
(نصاب التجوید :ص۶۴)
خلاصہ کلام یہ ہے کہ حروف کی وہ صفات جو اگر ادا نہ ہوں تو حرف حرف ہی نہ رہے گا ۔ ان کو حروف کی ذاتی اور لازمی صفات کہتے ہیں ۔ اور یہ صفات لازمہ ، ممیزہ اور مقومہ کہلاتی ہیں ۔ یعنی ایک حرف کو دوسرے سے الگ کرنے والی اور اس کی ذات کو قائم کرنے والی ۔
یہ صفات ہر حرف کے ساتھ لازم ہیں ۔ خواہ وہ ساکن ہو یا متحرک ، موقوف ہو یا موصول کسی حال میں اس سے جُدا نہیں ہوتیں ۔
اگریہ صفات ادا نہ کی جائیں تو حرف بگڑ جائے گا ۔ یا تو وہ وہی حرف نہ رہے گا ۔ یا پھر اس میں کچھ کمی یا زیادتی ہو جائے گی ۔
اور ایک حرف کو دوسرے حرف سے بدل دینا یا اس میں کچھ کمی پیشی کرنا یہی لحن جلی ہے ۔
لہٰذا اس سے معلوم ہو ا کہ تلاوت کے دوران حروف کی صفات لازمہ میں سے کوئی ایک بھی صفت لازمہ چھوڑدی جائے تولحنِ جلی واقع ہو جاتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم