مرضِ جریان کاحکم

02/15/2017 AZT-24001

مرضِ جریان کاحکم


مردوں کو جو لیکوریا میں قطرے آتے ھیں،اس کا کیا مسئلہ ھے؟ (عمر ، گجرانوالہ)

الجواب بعون الملك الوهاب

لیکوریا مردوں کو نہیں ہوتا یہ عورتوں کی ایک مخصوص بیماری ہے۔ مردوں کو جریان کی بیماری ہوتی ہے کہ جس میں شرم گاہ سے مسلسل قطرے آتے رہتے ہیں۔ اگر کسی مرد  کوقطرے اس طرح آتے ہیں کہ جب بھی وضو کرے یا نماز پڑھے تواس دوران قطرے آجائے، پھر وضو کرے اور نماز کے لئے کھڑا ہوتو پھرقطرے آجائیں، یعنی ہر وہ شخص جس کو کوئی ایسی بیماری ہے کہ ایک وقت پورا ایسا گزر گیا کہ وُضو کے ساتھ نمازِ فرض ادا نہ کرسکا وہ معذور ہے ۔ اور شرعی معذور کا حکم یہ ہے کہ وہ ایک وضو کے ساتھ اس وقت میں کئی نمازیں ادا کرسکتا ہے،چاہے قطرے باربارآتے ہوں۔اور جیسے ہی وقت ختم ہوگا تو وضو بھی ٹوٹ جائے گا اور نئے وقت کے لئے نیا وضو کرنا ہوگا۔ہدایہ میں ہے: ومن به سلس البول والرعاف الدائم والجرح الذي لا يرقأ يتوضئون لوقت كل صلاة فيصلون بذلك الوضوء في الوقت ما شاءوا من الفرائض والنوافل (ہدایہ، جلد 1، صفحہ289،مکتبہ موقع الإسلام)ترجمہ: جسے پیشاپ کے قطرے آنے کا مرض ہویا نکسیر پھوٹی ہویاایسا زخم ہوکہ خون بند ہی نہ ہورہاہو تو ہر نماز کے وقت نیا وضو کرے گااور اس وضوسے اس وقت میں جتنی نمازے چاہے فرض ہو یا نفل پڑھ سکتا ہے۔

لیکن معذورِ شرعی ہونے کی صورت میں اس بات کا خیال رہے کہ مرض کے علاوہ دوسری وضو توڑنے والی چیز پائی گئی تو اس سے فوراً وضو ٹوٹ جائے گا۔ مثلاً کسی کومسلسل قطرے آنے کا مرض ہے تو ایک وضو سے اس وقت میں کئی نمازیں ادا کرسکتا ہے جب تک اس نماز کا وقت ختم نہ ہو۔ لیکن اگر اس مریض نے پیشاب  وغیرہ کیاتو اس کا وضو ٹوٹ جائے گا۔

اور اگر قطرے  اتنے وقفے سے آتے ہیں کہ اس دوران نماز کو پڑھ سکتا ہے تو جب بھی قطرے آئیں گی وضو ٹوٹ جائے گا۔

  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء