جمعہ کے متعلق سے اہم سوال
جمعہ کے متعلق سے اہم سوال
الجواب بعون الملك الوهاب
صورت مسئولہ میں جماعت کے بغیرعلیحدہ علیحدہ ظہرکی نمازپڑھنا فرض ہے ۔
بہارشریعت میں ہے ۔
جس پر جمعہ فرض ہے اسے شہر میں جمعہ ہو جانے سے پہلے ظہر پڑھنا مکروہ تحریمی ہے، بلکہ امام ابن ہمام رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: حرام ہے اور پڑھ لیا جب بھی جمعہ کے ليے جانا فرض ہے اور جمعہ ہو جانے کے بعد ظہر پڑھنے میں کراہت نہیں، بلکہ اب تو ظہر ہی پڑھنافرض ہے، اگر جمعہ دوسری جگہ نہ مل سکے مگر جمعہ ترک کرنے کا گناہ اس کے سر رہا۔(درمختار، ردالمحتار)(بہارشریعت :ج۱،ح۴،ص۷۷۳)
مریض یا مسافر یا قیدی یا کوئی اور جس پر جمعہ فرض نہیں ان لوگوں کو بھی جمعہ کے دن شہر میں جماعت کے ساتھ ظہر پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے، خواہ جمعہ ہونے سے پیشتر جماعت کریں یا بعد میں۔ يوہيں جنھیں جمعہ نہ ملا وہ بھی بغیر اذان و اقامت ظہر کی نماز تنہا تنہا پڑھیں، جماعت ان کے ليے بھی ممنوع ہے۔(درمختار)
(درمختار، ردالمحتار)(بہارشریعت :ج۱،ح۴،ص۷۷۴)