منی اور مذی کاحکم
منی اور مذی کاحکم
میرا سوال یہ ہے کہ اگر منی یا مذی کے قطرے نکل آئیں بنا شہوت کے تو کیا غسل ضروری ہے اور ان کپڑوں میں نماز ہوجائیگی؟ برائے مہربانی جواب ارشاد فرمائیں۔
(فیضان،سرگودھا)
الجواب بعون الملك الوهاب
مرد کی شرم گاہ سے عموماً چار قسم کی چیزیں نکلتی ہیں:(۱) پیشاب(۲) ودی(۳) مذی(۴ )منی۔
پیشاب کے بعد جو گاڑاپانی نکلتاہے اسے "ودی" کہتے ہیں۔ اور بیوی سے بوس وکنار کے وقت یاخیالاتِ فاسدہ کے وقت جو قطرے نکلتے ہیں اسے "مذی" کہتے ہیں۔شروع کی تین چیزوں سے صرف وضوٹوٹے گا۔
منی اگر بنا شہوت کےنکلے تو اس سے بھی وضو ٹوٹے گا غسل فرض نہیں ہوگا۔ بہارِ شریعت میں ہے: "اگر شہوت کے ساتھ اپنی جگہ سے جدانہ ہوئی بلکہ بوجھ اٹھانے یابلندی سے گرنے کے سبب نکلی تو غسل واجب نہیں، ہاں وضوجاتارہے گا"۔(بہارِ شریعت، جلد 1، حصہ 2،صفحہ321، مکتبۃ المدینہ)