منی اور مذی کاحکم

02/15/2017 AZT-24002

منی اور مذی کاحکم


میرا سوال یہ ہے کہ اگر منی یا مذی کے قطرے نکل آئیں بنا شہوت کے تو کیا غسل ضروری ہے اور ان کپڑوں میں نماز ہوجائیگی؟ برائے مہربانی جواب ارشاد فرمائیں۔ (فیضان،سرگودھا)

الجواب بعون الملك الوهاب

مرد کی شرم گاہ سے عموماً چار قسم کی چیزیں نکلتی ہیں:(۱) پیشاب(۲) ودی(۳) مذی(۴ )منی۔

پیشاب کے بعد جو گاڑاپانی نکلتاہے اسے "ودی" کہتے ہیں۔ اور بیوی سے بوس وکنار کے وقت یاخیالاتِ فاسدہ کے وقت جو قطرے نکلتے ہیں اسے "مذی" کہتے ہیں۔شروع کی تین چیزوں سے صرف وضوٹوٹے گا۔

 منی اگر بنا شہوت کےنکلے تو اس سے بھی وضو ٹوٹے گا غسل فرض نہیں ہوگا۔ بہارِ شریعت میں ہے: "اگر شہوت کے ساتھ اپنی جگہ سے جدانہ ہوئی بلکہ بوجھ اٹھانے یابلندی سے گرنے کے سبب نکلی تو غسل واجب نہیں، ہاں وضوجاتارہے گا"۔(بہارِ شریعت، جلد 1، حصہ 2،صفحہ321، مکتبۃ المدینہ)

  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء