محرم میں کی جانے والی رسومات کا حکم
محرم میں کی جانے والی رسومات کا حکم
السلام علیکم مفتی صاحب! محرم الحرام میں جلوس کی شکل میں تعزیہ کو گھمانا، ماتم کرنا ، کھیل تماشے کرنا، مصنوعی کربلا جانا، تعزیہ پر مورچھل مارنا، منت کرنا ، کسی پر بابا کی سواری آنا ، یہ سب کیا ہیں ؟ حسین احمد، لاہور۔
الجواب بعون الملک الوہاب
حضرت علامہ مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:"ان تاریخوں میں تعزیہ داری کرنا،چوک پر تعزیہ کے سامنے کچھ رکھ کر نیاز فاتحہ دلانا،تعزیہ کو گاؤں و گلی کوچوں میں گھمانا ماتم کرنا،ڈھول ،تاشے طرح طرح کے باجے بجانا بجوانا، کھیل تماشہ کرنا مصنوعی کربلا کو جانا ،جلوس میں مرد و عورت کا باہم خلط ملط ہونا،عورتوں کا مرثئیے گانا،ان کا تعزیہ پر مور چھل مارنا،منت مانگنا اور کسی مرد یا عورت پر بابا کی سواری کا آنا یہ باتیں خرافات و بدعات اور سخت ناجائز و حرام ہیں۔شریعت میں ان کی کوئی اصل و حقیقیت نہیں۔ اور ایسا کرنے والے سخت گنہگار مستحق عذاب نار ہیں"۔ واللہ تعالیٰ ورسولہ اعلم بالصواب [فتاویٰ فقیہ ملت، جلد اول، صفحہ ۵۹، شبیر برادر لاہور]۔