محرم میں کی جانے والی رسومات کا حکم

10/03/2016 AZT-22795

محرم میں کی جانے والی رسومات کا حکم


السلام علیکم مفتی صاحب! محرم الحرام میں جلوس کی شکل میں تعزیہ کو گھمانا، ماتم کرنا ، کھیل تماشے کرنا، مصنوعی کربلا جانا، تعزیہ پر مورچھل مارنا، منت کرنا ، کسی پر بابا کی سواری آنا ، یہ سب کیا ہیں ؟ حسین احمد، لاہور۔

الجواب بعون الملک الوہاب

حضرت علامہ مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:"ان تاریخوں میں تعزیہ داری کرنا،چوک پر تعزیہ کے سامنے کچھ رکھ کر نیاز فاتحہ دلانا،تعزیہ کو گاؤں و گلی کوچوں میں گھمانا ماتم کرنا،ڈھول ،تاشے طرح طرح کے باجے بجانا بجوانا، کھیل تماشہ کرنا مصنوعی کربلا کو جانا ،جلوس میں مرد و عورت کا باہم خلط ملط ہونا،عورتوں کا مرثئیے گانا،ان کا تعزیہ پر مور چھل مارنا،منت مانگنا اور کسی مرد یا عورت پر بابا کی سواری کا آنا یہ باتیں خرافات و بدعات اور سخت ناجائز و حرام ہیں۔شریعت میں ان کی کوئی اصل و حقیقیت نہیں۔ اور ایسا کرنے والے سخت گنہگار مستحق عذاب نار ہیں"۔ واللہ تعالیٰ ورسولہ اعلم بالصواب [فتاویٰ فقیہ ملت، جلد اول، صفحہ ۵۹، شبیر برادر لاہور]۔

  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء