مشت زنی کا حکم
مشت زنی کا حکم
مشت زنی کے بارے میں بتادیں کہ یہ حرام ہے ؟ اور برائے مہربانی قرآن و حدیث سے بتادیں۔
الجواب بعون الملك الوهاب
امام اہلسنت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن اس طرح کے سوال کے جواب تفصیلاً ارشاد فرماتے ہوئے لکھتے ہیں: یہ فعل ناپاک حرام وناجائز ہے اللہ تعالی نے اس حاجت کو پورا کرنے کو صرف زوجہ وکنیز(لونڈی) شرعی بتائی ہیں اور صاف ارشاد فرما دیا ہے: ﴿ فَمَنِ ابْتَغَى وَرَاءَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْعَادُونَ﴾. ترجمہ:" تو جو ان دو کے سوا اور چاہے وہی حدسے بڑھنے والے ہیں"۔ [المعارج, آیت:31]۔
حدیث پاک میں ہے :« نَاْكِحُ الْيَدِ مَلْعُوْنٌ». ترجمہ: جلق لگانے (مشت زنی) والے پر اللہ تعالی کی لعنت ہے۔(کشف الخفاء، حرف النون، جلد 2، صفحہ 325، مكتبہ القدسی القاهرہ)، حوالہ:فتاوی رضویہ، ج :22، ص:202, رضا فاؤنڈیشن لاہور۔