مسلمان کو بد بخت کہنا

07/28/2016 AZT-21394

مسلمان کو بد بخت کہنا


کسی با عمل معلمہ سیدہ کے بارے میں کوئی ’’بدبخت‘‘ کہے کیسا ہے ؟ کیا پیارے آقا ﷺ ایسوں سے خوش ہوں گے؟ (اقصیٰ)

الجواب بعون الملك الوهاب

قرآن پاک میں اللہ تعالی فرماتا ہے: وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الْإِيمَانِ. ترجمہ: اور ایک دوسرے کے بُرے نام نہ رکھو  کیا ہی بُرا نام ہے مسلمان ہوکر فاسق کہلانا۔ (سورۃ الحجرات، آیت 11)۔ صدر الافاضل سید نعیم الدین مراد آبادی اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں:" کسی مسلمان کو کتا یا گدھا یا سور کہنا بھی اسی میں داخل ہے "۔

ضروری ہے کہ کسی مسلمان کو  برے لفظوں میں نہ پکارا جائے، گالی نہ دی جائے۔ ا ور بالخصوص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اولادِ پاک کو  کہ ان کی عزت واحترام  ہم پر ضروری ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لَا تَسُبُّوا قُرَيْشًا" ۔ ترجمہ: قریش کو گالی نہ دو۔ (مسند ابی داؤد طیالسی، جلد1، صفحہ 244، حدیث(304)، دار هجر - مصر)۔ مستدرک للحاکم میں ہے: "أَيُّهَا النَّاسُ، إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمْ أَمْرَيْنِ لَنْ تَضِلُّوا إِنِ اتَّبَعْتُمُوهُمَا، وَهُمَا: كِتَابُ اللَّهِ، وَأَهْلُ بَيْتِي عِتْرَتِي ۔ ترجمہ: اے لوگوں! میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں اگر ان کی اتباع کرتے رہوگے تو گمراہ نہیں ہو گے ، وہ دوچیزیں قرآن پاک اور میری اولاد۔ (المستدرک للحاکم، جلد2، صفحہ 118، حدیث 4577، دار الكتب العلميہ - بيروت)    واللہ تعالی اعلم ورسولہ اعلم۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء