نعت خواں یا قوال وغیرہ پر پیسے لٹانے کا طریقہ کیسا ہے؟

12/05/2016 AZT-23708

نعت خواں یا قوال وغیرہ پر پیسے لٹانے کا طریقہ کیسا ہے؟


السلام علیکم ! کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں لوگ نعت خوانی اور قوالی وغیرہ میں پیسوں (نوٹوں)کو نچھاور کرتے ہیں تو ان کا اس طرح کا عمل درست ہے یا نہیں؟ راہنمائی فرمادیں۔ (ابو الفرح احمد فرحان،کراچی)

الجواب بعون الملك الوهاب

پیسے  پھینکنا یا ہوا میں  ُاڑانا  منع ہے کیونکہ پیسہ رزق ہے اور رزق کی بے حرمتی  جائز نہیں ہے۔ حوالہ: فتاوى رضویہ،  جلد 24، صفحہ 520، رضا فاؤنڈیشن لاہور۔

ہاں قوال، نعت خواں یا  عالم دین  کے  سر یا گود  میں  پیسے ڈالنا  کہ جس میں بے ادبی کا پہلو نہ ہو تو جائز ہے۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء