اہم سوال

10/16/2017 AZT-24872

اہم سوال


کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ شئیرز رجسٹرار آفس میں کام کرنا کیسا جس کے کلائینٹس میں بعض کلائینٹس انشورنس کمپنیاں ہیں۔ (ظفر، کراچی)

الجواب بعون الملك الوهاب

جائز نہیں ہے ۔کیونکہ سودی کمپنیاں کے ساتھ لین دین حرام ہے ۔

صحیح مسلم میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے سود کھانے والے ،سود کھلانے والے ،سودی کاروائی لکھنے والے اور سود کے گواہوں پر لعنت فرمائی ہے اور ارشاد فرمایا کہ یہ سب کے سب برابرہیں ۔(صحیح مسلم ،کتاب المساقات :ص۱۵۹۸)

اس حدیث میں چونکہ سودی کاغذات لکھنے اور اس کی گواہی دینے والوں پر لعنت فرمائی گئی ہے اس لیے ایسی کوئی  ملازمت جائز نہیں ہے جس میں سود کے کاغذات لکھنے پڑیں یا انہیں اِدھراُدھرلے آنا لے جانایا ان کا پرینٹ نکالنا یا فوٹو اسٹیٹ کرانا پڑے یا سود ی معاملات کا گواہ ہو نا پڑے الغرض سود ی معاملات کے متعلق ہر طرح کی نوکری  جائزنہیں ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم

  • مفتی محمد سیف اللہ باروی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء