حدیث کا حکم" جو مجھے صفر کے مہینے کی خوشخبری دے اسے جنت کی بشارت ہے"؟

03/29/2016 AZT-17851

حدیث کا حکم" جو مجھے صفر کے مہینے کی خوشخبری دے اسے جنت کی بشارت ہے"؟


حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اگرکوئی شخص مجھے صفرکامہینہ شروع ہونے یاختم ہونے کی خبردے تومیں اس کوجنت کی خوشخبری دیتاہوں اس حدیث کے کونسے الفاظ درست ہیں؟

الجواب بعون الملك الوهاب

اس روایت کے کوئی بھی الفاظ درست نہیں بلکہ یہ روایت موضوع ہے اوراس کی کوئی اصل نہیں ہے ۔

 کشف الخفاء میں ہے: "« مَنْ بَشَّرَنِيْ بِخُرُوْجِ صَفَرٍ بَشَّرْتُهُ بِالْجَنَّةِ». قَاْلَ الْقَاْرِيْ: فِيْ الْمَوْضُوْعَاْتِ، تَبْعًا لِلصَّغَاْنِيْ: لَاْ أَصْلَ لَهُ".

ترجمہ: مجھے جس نے صفر کے ختم ہونے کی خبردی میں اسے جنت کی بشارت دیتا ہوں۔ ملاعلی قاری موضوعات میں علامہ صغانی کی اتباع کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ : اس روایت کی کوئی اصل نہیں۔[کشف الخفاء، رقم الحدیث: 2418، جلد:2، صفحہ:236، دار احیاء التراث العربی]۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء