قادیانی سے میل جول اور اسے ملازمت پہ رکھنا کیسا؟

10/19/2016 AZT-23073

قادیانی سے میل جول اور اسے ملازمت پہ رکھنا کیسا؟


السلام و علیکم۔ کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسلے میں کہ سہیل کی فیکڑی میں ایک ورکر کام کرتا ہے جس کا نام ادریس ہے جو کہ قادیانی ہے۔ سہیل یہ جانتے ہوئے بھی کہ یہ ادریس قادیانی ہے بھر بھی اس کو ماموں کہتا ہے اور اس قادیانی کے ساتھ میل جول رکھتا ہے۔ اس شخص کے متعلق کیا حکم ہے؟ کیا ہم وہابی، دیوبندی ، شیعہ، عیسائی اور وہ تمام فرقے جو مسلک رضا اور جماعت اہلسنت کے خلاف ہوں ا‘ن سے سلام وغیرہ لے سکتے ہیں ؟ کیا وہابی، دیوبندی ، شیعہ، عیسائی مسلمان ہیں ؟ (محمد احمد رضا قادری رضوی ازہری، لاہور)

الجواب بعون الملك الوهاب

(1): مرزا غلام احمدقادیانی اور ان کے متبعین باتفاق علمائے عرب وعجم کافر، مرتد اور بد دین ہیں۔ ان سے میل جول ان سے سلام وکلام، انہیں پاس بٹھانا، ان کے پاس بیٹھنا، بیمار ہوں تو ان کی عیادت کرنا، مریں تو کفن دفن ونمازجنازہ میں شریک ہونا سب ناجائز وحرام ہے۔

کافر ومرتد کے ساتھ کام کرنے یا ان سے کام لینے میں دینی نقصان ہو یا  اس کے دینِ باطل کی مدد ہوتی ہو تو اس کے ساتھ کام کرنا یا اس سے کام لینا ناجائز ہے۔ اور اگر دینی نقصان نہ ہو  تو جائز ہے۔ حوالہ: فتاوى بحر العلوم، کتاب السیر، احکام مرتدین کا بیان، صفحہ 282، 308، 330، شبیر برادر لاہور۔

لہذا سہیل صاحب کو چاہیے کہ وہ قادیانی شخص سے اپنا میل جول بقدر ضرورت رکھیں، بغیر ضرورت کے میل جول رکھنا ناجائز ہے۔

(2): وہابی، شیعہ، دیوبندی  بد مذہب ہیں۔ ا ہل کتاب(عیسائی، یہودی) اور بد مذہبوں سے سلام کرنا اور لینا جائز نہیں ہے۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء