جو مسلمان حق اور سچ بولنے سے باز رہے یا باطل کو زبان سے نہ روکے تو ایسے شخص کو حدیث شریف میں گونگا شیطان فرمایا گیا ہے برائے مہربانی حوالہ عنایت فرماد
جو مسلمان حق اور سچ بولنے سے باز رہے یا باطل کو زبان سے نہ روکے تو ایسے شخص کو حدیث شریف میں گونگا شیطان فرمایا گیا ہے برائے مہربانی حوالہ عنایت فرماد
الجواب بعون الملك الوهاب
یہ حدیث نہیں بلکہ استاد ابوعلی دقاق کا قو ل ہے، جیساکہ رسالہ قشیریہ میں ابو القاسم قشیری رضی اللہ عنہ فرماتے ہے ۔
الأستاذ أبا علي الدقاق يقول: من سكت عن الحق فهو شيطان أخرس.
(الرسالۃ القشیریۃ،الجزء الاول ،ص۵۷،شرح النووی ،ج۲،ص۲۰)
ترجمہ :استاد ابوعلی دقاق فرماتے ہیں ، جو حق(کہنے اور بولنے سے )خاموش رہا تو وہ گونگا شیطان ہے ۔
اور ارشیف ملتقی میں ہے ۔
قال الشيخ محمد عمرو عبد اللطيف :
لم أقف له على أصل صحيح ولا ضعيف عن النبي صلى الله عليه وسلم ، ولا موقوفا على أحد من الصحابة أو التابعين ومتقدمي السلف رضوان الله عليهم ...
نعم هو من كلام أبي علي الدقاق : من سكت عن الحق فهو شيطان أخرس .(ارشیف ملتقی،ض۱،۲۰۴۵)
مفہوم: شیخ محمد عمرو عبد اللطیف نے فرمایا۔نہ تو یہ حدیث صحیح ہے اور نہ ہی حدیث ضعیف ہے اور ہی حدیث موقوف ہے ۔بلکہ یہ ابو علی دقاق کا قو ل ہے ،کہ جو حق سے خاموش رہا وہ گو نگا شیطان ہے ۔
واللہ اعلم و رسو لہ اعلم۔