قرآن افضل ہے یا حضور علیہ السلام؟

11/29/2016 AZT-23665

قرآن افضل ہے یا حضور علیہ السلام؟


قرآن افضل یا حضور پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم؟ (محمد رضوان، تین ہٹی ، کراچی)

الجواب بعون الملك الوهاب

شيخ الاسلام والمسلمین امام اہل سنت  امام احمدرضا خان علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں: "فإن القرآن إن أريد به المصحف أعني القرطاس والمداة فلا شك أنه حادث وكل حادث مخلوق, فإن النبي صلى الله عليه وسلم أفضل منه وإن أريد به كلام الله تعالى الذي هو صفته فلا شك أن صفاته تعالى أفضل من جميع المخلوقات". ترجمہ: قرآن سے مراد  اگر مصحف ہے یعنی کاغذ اور لکھائی تو اس میں شک نہیں کہ (یہ کاغذ اور لکھائی وغیرہ) حادث (یعنی فنا کو قبول کرنے والے) ہیں اور ہر حادث مخلوق ہے  اور نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم تمام مخلوق میں سے افضل ہیں۔ اور اگر قرآن سے مراد اللہ تعالى کی صفت ہے تو اللہ تعالى کی صفات تمام مخلوقات سے افضل ہیں(تو اس صورت میں قرآن  افضل ہے)۔ حوالہ: جد الممتار، باب المیاہ سے تھوڑا پہلے، جلد 1، صفحہ 394، دار اہل السنۃ کراچی۔

یعنی اگر قرآن سے مراد یہ الفاظ، لکھائی ، کاغذ  وغیرہ ہے تو یہ مخلوق  بنا اور مخلوق میں سے حضور علیہ السلام کی ذات افضل۔ اور اگر قرآن سے اللہ کی صفتِ کلام مراد ہے تو اللہ کی صفات تمام مخلوق سے افضل ہیں اور اس صورت میں  قرآن افضل ہے۔ واللہ تعالى اعلم بالصواب۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء