قرآن اور تفسیر کی کتب کو مخصوص ایام میں چھونا
قرآن اور تفسیر کی کتب کو مخصوص ایام میں چھونا
کیا معلمہ عذر کے ایام میں کپڑے کے ساتھ تفسیر اٹھا سکتی ہے؟ یا دستانے پہن کے بھی اٹھا سکتتی ہے؟ اور ان ایام میں اگر اس کے سامنے قرآن گر رہا ہو تو تب اٹھا سکتی ہے؟
(انعم عطاریہ قادریہ)
الجواب بعون الملك الوهاب
کتب تفسیر وحدیث کو کسی بھی کپڑے کے ساتھ اٹھا سکتے ہیں۔
قرانِ عظیم کو رومال وغیرہ کسی ایسے کپڑے سے پکڑنا جو نہ اپنا تابع ہو نہ قرآنِ مجید کا تو اس سے اٹھانا جائز ہے۔ کُرتے کی آستین، دُوپٹے کی آنچل سے یہاں تک کہ چادر کا ایک کونا اس کے مونڈھے پر ہے تو دوسرے کونے سے قرآن عظیم کو چھُونا حرام ہے ۔ حوالہ: بہار شریعت، جلد 1، حصہ 2، صفحہ 326، 327، مکتبہ المدینہ کراچی۔
مخصوص ایام میں قرآن کو گرتے ہوئے دیکھا اور اتنا وقت نہیں کہ الگ رومال سے قرآن کو گرنے سے بچا سکے تو کسی بھی کپڑے کے ساتھ قرآن کو روک لینا چاہیے۔