کیا یہ حدیث درست ہے" قرب قیامت سونے کا پہاڑ ظاہر ہوگا"؟
کیا یہ حدیث درست ہے" قرب قیامت سونے کا پہاڑ ظاہر ہوگا"؟
السلام علیکم! میرا سوال یہ ہے کہ گولڈ(سونے) کی تجارت تا قیامت رہے گی؟ گولڈ (سونے) کے حوالے سے یہ حدیث درست ہے کہ قیامت سے پہلے ۱ یک گولڈ(سونے) کا پہاڑ ظاہر ہوگا اور لوگ اس کے لیے جنگ کریں گے؟(فیس بک، بلال برنی)
الجواب بعون الملك الوهاب
سونے کی تجارت قیامت تک جاری رہے گی۔
صحیح مسلم میں ہے:
عَنْ أبَيْ بْنِ كَعْبٍ, إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" يُوشِكُ الْفُرَاتُ أَنْ يَحْسِرَ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ، فَإِذَا سَمِعَ بِهِ النَّاسُ سَارُوا إِلَيْهِ، فَيَقُولُ مَنْ عِنْدَهُ: لَئِنْ تَرَكْنَا النَّاسَ يَأْخُذُونَ مِنْهُ لَيُذْهَبَنَّ بِهِ كُلِّهِ، قَالَ: فَيَقْتَتِلُونَ عَلَيْهِ، فَيُقْتَلُ مِنْ كُلِّ مِائَةٍ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ".
ترجمہ: حضرت ابی بن کعب سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:دریائے فرات میں عنقریب سونے کا پہاڑ ظاہر ہوگا، جب لوگ یہ سنیں گے تو سونے کو لینے کیلئے چل پڑیں گے، ان میں سے ہر شخص یہ کہے گا کہ اگر ہم نے لوگوں کو چھوڑا تو وہ سب سونا لے جائیں گے۔ آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ اٍس پر وہ لڑائی شروع کردیں گے، ننانوے فیصد لوگ مارے جائیں گے۔ [صحیح مسلم، کتاب الفتن، باب لاتقوم الساعۃ، حدیث(2895)، جلد 4، صفحہ 2220، دار إحياء التراث العربی، بيروت]۔