شوگر اور بلڈ پریشرہائی کی وجہ سے روزے چھوڑنے کا حکم؟
شوگر اور بلڈ پریشرہائی کی وجہ سے روزے چھوڑنے کا حکم؟
کیافرماتے ہیں علماء کہ ميرا شوگر اور بلڈ پریشر ہائی رہتا ہے جس کی وجہ سے روزہ رکھنا مشکل ہے ۔ اب آپ بتائیں میرے لئے شرعی حکم کیا ہے؟
الجواب بعون الملك الوهاب
اگر واقعی آپ کی طبیعت ایسی ہے جیسا کہ آپ نے بیان کیا جس کی وجہ سے روزہ رکھنا مشکل ہو گیاہے اور نہ آئندہ کبھی طبیعت روزہ رکھنے کے قابل ہونے کی امید ہے تو پھر ہر روزہ کے بدلے میں فدیہ یعنی ہر روزہ کے بدلے میں دونوں وقت ایک مسکین کو پیٹ بھر کر کھانا کھلانا یا صدقہ فطر کی مقداردوکلو گندم، یا اس کا آٹا یا اس کی قیمت شرعی فقیر(مستحق زکوٰۃ) کو دینالازم ہے ۔
امام اہلسنت امام احمدرضاخان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں:" جس جوان یابوڑھے کوکسی بیماری کے سبب ایساضعف ہوکہ روزہ نہیں رکھ سکتے انہیں ابھی کفارہ دینے کی اجازت نہیں بلکہ بیماری جانے کاانتظارکریں،اگرموت سے پہلے شفا آجائے تواس وقت کفارہ کی وصیت کردیں،غرض یہ کہ کفارہ اس وقت ہے کہ روزہ نہ گرمی میں رکھ سکیں نہ جاڑے میں ،نہ لگاتار نہ متفرق،اورجس عذرکے سبب طاقت نہ ہواس عذرکے جانے کی امیدنہ ہو،جیسے وہ بوڑھاکہ بڑھاپے نے اسے ایساضعیف کردیاکہ گنڈے دارروزے متفرق کرکے جاڑے میں بھی نہیں رکھ سکتاتوبڑھاپاتوجانے کی چیزنہیں ایسے شخص کوکفارہ کاحکم ہے"۔[فتاوی رضویہ، جلد:10، صفحہ:547، رضافاؤنڈیشن لاہور]۔