دودھ پلانے والی ماں کیلئے روزہ کا حکم؟

05/25/2016 AZT-19861

دودھ پلانے والی ماں کیلئے روزہ کا حکم؟


ماں اگر روزہ رکھے گی تو بچی کی خوراک پوری نہ ہوگی اور بچی دوسرا کوئی دودھ نہیں پیتی تو کیا اب بھی اس پر روزہ رکھنا ضروری ہے؟

الجواب بعون الملك الوهاب

حضرت انس بن مالك رضی اللہ تعالی عنہما روایت کرتے ہیں: « رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْحُبْلَى الَّتِي تَخَافُ عَلَى نَفْسِهَا أَنْ تُفْطِرَ، وَلِلْمُرْضِعِ الَّتِي تَخَافُ عَلَى وَلَدِهَا». ترجمہ:رسول  اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی حاملہ عورت کو جسے روزہ رکھنے کی وجہ سے جان تلف ہونے کا خوف ہو اور ایسی دودھ پلانے والی عورت کو کہ جسے روزہ رکھنے کی صورت میں اپنے بچے کی جان کا خوف ہو ، روزہ چھوڑنے کی رخصت عطاء فرمائی ہے۔[سنن ابن ماجہ، کتاب الصیام، باب ما جاء فی الافطار للحامل، حدیث(1668)، جلد 1، صفحہ 533، دار احیاء التراث العربیہ بیروت]۔

لہذا مذکورہ عورت پر روزہ رکھنا ضروری نہیں ہے۔ اور بعد میں چھوٹے ہوئے روزوں کی قضاء لازم ہے۔  اگر بچی دوسرا دودھ بھی پیتی  ہے  تو اب روزہ رکھنا ضروری ہے۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء