حاملہ عورت کیلئے روزے کا حکم؟
حاملہ عورت کیلئے روزے کا حکم؟
ایسی حاملہ عورت کہ جو روزہ نہیں رکھ سکتی اگر رکھے گی تو بچہ کو یا عورت کو نقصان کا خطرہ ہے تو یہ عورت روزے ترک کرسکتی ہے؟
الجواب بعون الملك الوهاب
حضرت انس بن مالك رضی اللہ تعالی عنہما روایت کرتے ہیں: « رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْحُبْلَى الَّتِي تَخَافُ عَلَى نَفْسِهَا أَنْ تُفْطِرَ، وَلِلْمُرْضِعِ الَّتِي تَخَافُ عَلَى وَلَدِهَا» .ترجمہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی حاملہ عورت کو جسے روزہ رکھنے کی وجہ سے جان تلف ہونے کا خوف ہو اور ایسی دودھ پلانے والی عورت کو کہ جسے روزہ رکھنے کی صورت میں اپنے بچے کی جان کا خوف ہو ، روزہ چھوڑنے کی رخصت عطاء فرمائی ہے۔[سنن ابن ماجہ، کتاب الصیام، باب ما جاء فی الافطار للحامل، حدیث(1668)، جلد 1، صفحہ 533، دار احیاء التراث العربیہ بیروت]۔
لہذا مذکورہ عورت پر روزہ رکھنا ضروری نہیں ہے۔ اور بعد میں چھوٹے ہوئے روزوں کی قضاء لازم ہے۔