معاذ اللہ ایسا کہنا کہ ہم کو توفیق ہی نہیں ملی نماز کی
معاذ اللہ ایسا کہنا کہ ہم کو توفیق ہی نہیں ملی نماز کی
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
مفتی صاحب کی بارگاہ میں عرض ہے حضور یہ ارشاد فرما دیں کہ اگر کسی اسلامی بھائی کو نماز یا نیکی کی دعوت دیں تو جواب ملتا ہے کہ اللہ عزوجل توفیق دے گا تو پڑھ لیں گے معاذ اللہ ایسا کہنا کہ ہم کو توفیق ہی نہیں ملی اس مسئلے پر تفصیل سے وضاحت فرما دیں ۔جزاک اللہ خیرا۔
(سبطین رضا، گجرات)
الجواب بعون الوھّا ب اللھمّ ھدایۃ الحق الصواب
تمام اہل اسلام کا عقیدہ ہے کہ ہر چیز کا خالق اللہ مجدہ ہے خواہ نیکی ہو یا برائی۔ سورہ النساء آیت نمبر 78 میں ارشاد فرمایا :
قُلْ كُلٌّ مِّنْ عِندِ اللّهِ۔ آپ فرما دیں: (حقیقۃً) سب کچھ اللہ کی طرف سے (ہوتا) ہے۔
(النِّسَآء، 4 : 78)
وہ طاقتور ذات ہے جو نیکی اور برائی کی طاقت دے بھی سکتا ہے اور سلب بھی کر سکتا ہے ۔اصل بات یہ ہے کہ ہر چیز کا خالق اللہ ہے اور سب پر عمل کرنے والا انسان خود ہے اگر سوال ہی نہ ہو تو امتحان کس چیز کا یعنی کہ بُرائی بھی نہ ہو تو پھر سزا کس بات کی۔ اس لیے قرآن مجید میں ایک اور جگہ ارشاد فرمایا :
وَهَدَيْنَاهُ النَّجْدَيْنِ۔ اور ہم نے اسے (خیر و شر کے) دو نمایاں راستے (بھی) دکھا دیئے۔
(الْبَلَد، 90 : 10)
انسان کو ہم نے دونوں راستے بتا دیے ہیں کہ یہ برائی کا راستہ ہے اور یہ نیکی کا راستہ اور انسان کو اختیار دیا گیا ہے کہ چاہے وہ اللہ کی اطاعت کرے یا شیطان کی۔ اگر وہ برائی کرتا ہے تو یہ اس کا اپنا فعل ہے اور اپنی مرضی سے کیا ہے اس لیے اس کو سزا دی جائے گی۔
اگر انسان نیکی کرتا ہے تو اس پر اسے جزا دی جاتی ہے۔ اور گناہ کرے گا تو اس کو ضرور سزادی جائے گی ۔کیونکہ اللہ تعالیٰ کا قانون یہ ہے انسان نیکی اور برائی کرنے پر مختار ہے چاہے وہ نیکی کرے یا برائی۔لہٰذا نیکی نہ کرنا اور نماز و دگر عبادا ت نہ کرنا یہ سب بندہ کی طرف سے ہیں اور گناہ کرنا یہ بھی بندہ کی طرف سے ہے۔ انسان کو ہر وقت نیکی کرنے کی دعا کرتے رہنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم ۔