حاملہ عورت کیلئے روزے کا حکم، لڑکا یا لڑکی پوچھنا کیسا؟
حاملہ عورت کیلئے روزے کا حکم، لڑکا یا لڑکی پوچھنا کیسا؟
سوال1:حاملہ عورت کے جو روزے چھوٹتے ہیں کیا ان کا فدیہ دینا ہے ؟
سوال2: ڈاکٹر سے حمل کے متعلق پوچھنا جائزہے کہ آیا لڑکا ہے یا لڑکی؟ (سمیہ حنیف)
الجواب بعون الملك الوهاب
1: حاملہ عورت اگر رمضان کے روزے نہیں رکھ سکی تو وہ اپنے روزوں کی بعد میں قضاء کریگی، یعنی جتنے روزے چھوٹے ہیں اتنے روزے رکھے گی۔ ہاں اگر رکھنے کی طاقت نہیں ہے اور مستقبل میں بھی رکھنے کی امید نہیں ہے تو وہ ہر روزے کے بدلے ایک صدقہ فطر کی مقدار فدیہ ادا کریگی۔
2: حمل میں لڑکی یا لڑکے کے متعلق نہ پوچھنا بہتر ہے۔