کمپوٹر گیمز کھیلنا کیسا؟
کمپوٹر گیمز کھیلنا کیسا؟
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ! کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں جیسا کہ آج رائج ہے کہ موبائیل فون اور کمپوٹر وغیرہ میں گیم کھیلا جاتا ہے ان میں بعض گیم تاش کے پتے وغیرہ کی شکل میں ہوتے ہیں اور کچھ کینڈی کریش نما یا نشانے بازی لگانے وغیرہ کے ـ عندالشرع ایسے تمام گیموں کا مسلمانو کو کھیلنا جائز ہے یا نہیں اور جو لوگ اس میں مشغول ہیں شریعت ان پر کیا حکم نافذ کرتی ہے ـ
برائے کرم جواب دیں اور اجر پائیں۔(غیاث قریشی رضوی)
الجواب بعون الملك الوهاب
عند الشرع مذکورہ تمام گیموں کا کھیلنا منع ہے؛ کیونکہ ان کےکھیلنے سے صرف اور صرف وقت کا ضیاع ہے۔ عند الشرع ایسی گیم کھیلنا جائز ہے کہ جس کے کھیلنے سے اس کی صحت اور جسمانیت کو فائدہ ہو اس شرط کے ساتھ کہ اس کھیل کی وجہ سے فرائض وواجبات ترک نہ ہوں اور کسی حرام کا مرتکب بھی نہ ہو۔
حوالہ: مأخوذ از: فتاوى بریلی شریف، صفحہ261، اکبر بک سیلرز لاہور۔ واللہ تعالی اعلم ورسولہ اعلم۔