ضروريات مذہب اہل سنت کے منکر کا حکم
ضروريات مذہب اہل سنت کے منکر کا حکم
السلام علیکم
کیا فرماتے ہیں علماء و مفتیان کرام اس مسئلے میں کہ
اگر ایسا شخص جو” ضروریات دین “ کا انکار نہ کرتا ہو اور ”ضروریات مذھب اہل سنت“ کے مطعلق نہ کوئی خلاف عقیدہ رکھا ہو اور نہ ”ضروریات مذھب اہل سنت“ کا عقیدہ پر یقین رکھتا ہو مطلب اس مسئلے میں سکوت فرمایا ہو نہ کسی بدمذہب کی طرف رجوع کیا ہو اور نہ ہی کفریہ کلمات بکے ہوں
تو کیا اس کے پیچھے نماز ہوسکتی ہے اور کیا وہ جنت کا مستحق ہے اور کیا ہم اسے مسلمانون میں شمار کر سکتے ہیں؟
(عارف علی)
الجواب بعون الملك الوهاب
شيخ الاسلام والمسلمین امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ نے فرمایا: ضروریاتِ مذہبِ اہلسنت وجماعت کا منکر کافر نہیں بلکہ گمراہ بد دین ہے۔ حوالہ: فتاوى رضویہ، جلد29، صفحہ 385، رضا فاؤنڈیشن لاہور۔
لہذا سوال میں مذکور شخص کافر نہیں ہے۔ اور ضروریات مذہب اہلسنت وجماعت پر یقین نہ رکھنے کیوجہ سے گمراہ قرار پائے گا۔ اور گمراہ بد دین کے پیچھے نماز مکروہ ناجائز ہے۔ حوالہ: فتاوى رضویہ، جلد6، صفحہ 525، رضا فاؤنڈیشن لاہور۔