اک مہر شریعت بھی تھے شاہ تراب الحق

اک مہرِ شریعت بھی تھے شاہ تُراب الحق
اور ماہ ِ طریقت بھی تھے شاہ تُراب الحق

 

تھے مفتیِ اعظم کے اک پیارے خلیفہ بھی
اور اُن ہی سے بیعت بھی تھے شاہ تُراب الحق

 

اور ابنِ ضیاءُالدیں اور مصلحِ دیں شہ کا
فیضانِ خلافت بھی تھے شاہ تُراب الحق

 

جو قادری نسبت کے فیضان کا چشمہ ہو
وہ پیرِ طریقت بھی تھے شاہ تُراب الحق

 

مشہور ہے ساداتِ جیلاں میں نسب اُن کا
سو
فخرِ سِیادت بھی تھے شاہ تُراب الحق

 

تقریر سے اپنی جو دل جیت لیا کرتے
وہ شاہ ِ خطابت بھی تھے شاہ تُراب الحق
ہر ایک سے جو حُسنِ اخلاق سے پیش آتے

 

وہ صاحبِ شفقت بھی تھے شاہ تُراب الحق
بے شک تھے وہ اک اعلیٰ نگرانِ ضیائے طیبہ

 

اخلاص کی دولت بھی تھے شاہ تُراب الحق
اُن کو بھی ثوابِ عرس پہنچے کہ رضا خاں کے

 

اَفکار کی نکہت بھی تھے شاہ تراب الحق
سرکار
کی قربت ہو جنّت میں اُنھیں حاصل

 

اک عاملِ سنّت بھی تھے شاہ تُراب الحق
طیبہ کی ضیا سے دل روشن تھا، نؔدیم! اُن کا

 

اک نورِ بصیرت بھی تھے شاہ تُراب الحق

تاریخی مادّۂ وصال: سیّدا!  شاہ تُراب الحق قادری! (1438ھ)

 

نوٹ: ’’سیّدا‘‘ کے معنی ٰ ہیں: ’’اے سیّد‘‘۔


متعلقہ

تجویزوآراء