وصفِ رخ ان کا کیا کرتے ہیں
وصفِ رخ اُن کا کیا کرتے ہیں شرحِ والشمس و ضحیٰ کرتے ہیں
اُن کی ہم مدح وثنا کرتے ہیں جن کو محمود کہا کرتے ہیں
وصفِ رخ اُن کا کیا کرتے ہیں شرحِ والشمس و ضحیٰ کرتے ہیں
اُن کی ہم مدح وثنا کرتے ہیں جن کو محمود کہا کرتے ہیں
بر تر قیاس سے ہے مقامِ ابو الحسین
سدرہ سے پوچھو رفعتِ بام ابو الحسین
زائرو! پاسِ ادب رکھو ہوس جانے دو
آنکھیں اندھی ہوئی ہیں اُن کو ترس جانے دو
چمنِ طیبہ میں سنبل جو سنوارے گیسو
حور بڑھ کر شکنِ ناز پہ وارے گیسو
زمانہ حج کا ہے جلوہ دیا ہے شاہدِ گل کو
الٰہی طاقتِ پرواز دے پر ہائے بلبل کو
یاد میں جس کی نہیں ہوشِ تن و جاں ہم کو
پھر دکھا دے وہ رخ اے مہر ِفروزاں ہم کو
حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو
کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو
پُل سے اتارو راہ گزر کو خبر نہ ہو
جبریل پر بچھائیں تو پر کو خبر نہ ہو
یا الٰہی! ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو
جب پڑے مشکل شہِ مشکل کشا کا ساتھ ہو