حدائقِ برکات  

میں مدینے کو چلا زائر روضہ ہو کر

نعت شریف

زائر روضہ

میں مدینے کو چلا زائر روضہ ہو کر
کِھل گیا غنچہء دل کیسا شگفتہ ہو کر
اسکی خوشیوں کا کہیں کوئی ٹھکانہ ہی نہیں
جو کوئی گھر سے چلا عازم طیبہ ہو کر
در آقاﷺ پہ جمائیں جو نگاہیں میں نے
دل چمکنے لگا پھر خوب مجلاّ ہو کر
در سرکار سے پائے جو ہزاروں تحفے
میں تو پھولا نہ سمایا ہوں شگفتہ ہو کر
میں مدینے میں رہوں آپکا نوکر بن کے
اور ٹھکانے سے لگوں خاک مدینہ ہو کر
قافلے والو رکو اتنی بھی جلدی کیا ہے
میں ذرا سانس تو لوں سوئے مدینہ ہو کر
جب سے انوار مدینہ میں دھلا ہے حافؔظ
تو وہ ذرہّ ہے جو چمکا ہے نگینہ ہو کر
(۲۰ فروری ۲۰۱۷۔ ۲۲ جمادی الاوی ۱۴۳۸ھ) نزیل مدینہ

...

حامل رشد و ہدایت تیرا کہنا کیا ہے

نعت شریف

تیرا کہنا کیا ہے

حامل رشد و ہدایت تیرا کہنا کیا ہے
ماحئِ ظلم و ضلالت تیرا کہنا کیا ہے
جھولی بھر بھر کے ملا جسکو بھی اس در سے ملا
قاسم عزّ و کرامت تیرا کہنا کیا ہے
یاں غریبی بھی امیری میں بدل جاتی ہے
صاحب فرحت و راحت تیرا کہنا کیا ہے
بس تیرے ایک ہی کلمے سے سکوں ملتا ہے
ناطق حق و صداقت تیرا کہنا کیا ہے
پارہ پارہ تھے جگر، ظلم سے مظلوموں کے
ناشر عدل و امانت تیرا کہنا کیا ہے
تیرے دم سے ہی زمیں بھی ہے مہ و اختر بھی
باعثِ خِلق و ہدایت تیرا کہنا کیا ہے
تجھ پہ کیا فیض ہے؟ برکات و رضا کا حافؔظ
بلبلِ وصفِ رسالتﷺ تیرا کہنا کیا ہے
یکم شوال ۱۴۳۸ھ/ ۲۶ مئی ۲۰۱۷

۱۱، ذی قعدہ ۱۴۳۸ ھ/ ۱۴ اگست ۲۰۱۷

...

جو اُمّی لقب ہاشمی و مطّلبی ہے، وہ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ ہے

نعت شریف

وہ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ ہے

جو اُمّی لقب ہاشمی و مطّلبی ہے، وہ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ ہے
جو اِن کا نبی اُن کا نبی ہے، وہ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ ہے
خوشبو میں بسی جس سے ہراک پھول و کلی ہے، وہ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ ہے
وہ جس کی مہک ہر چمن دل میں بسی ہے، وہ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ ہے
اسریٰ کا سفر کیا ہے، وَاللّیلْ کی توضیح، مَازَاغَ کے جلوے کی اَرَیْنَا میں ہے تشریح
اور جسکو عطا نعمت دیدار ہوئی ہے، وہ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ ہے
تخلیق میں اوّل ہے، وہ تشریف میں آخر، باطن بھی وہ ہے اور وہی جلوۂ ظاھر
اور جس کے لئے عرش کی ہر راہ سجی ہے، وہ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ ہے
وہ چاند کا پھٹنا ہو کہ سورج کی پلٹ ہو، پتھر کا تکلّم ہو کہ وہ شَقّ اُحُدْ ہو
اور بھیڑ جہاں نوری فرشتوں کی لگی ہے، وہ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ ہے
ہر نعمت کبریٰ بھی ہمیں اِن سے ملی ہے، میدان شفاعت میں فقط اِن کی چلی ہے
اور رب کی رضا جن کے تبسّم میں چھپی ہے، وہ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ ہے
حافظؔ ہیں وہ ہی قاسمِ ہر فرحت و نعمت، اللہ نے بنایا ہے اِنہیں شافعِ اُمّت
وہ جن سے گناہوں کی ترے دھوپ ڈھلی ہے، وہ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ میرا نبیﷺ ہے
(۲۶ رجب المرجب ۱۴۳۷؁ھ/ ۴ مئی ۲۰۱۶؁ء بروز بدھ) (نزیل ماریشس)

...

فضا پُر کیف کیسی تھی جہاں میں تھا جہاں میں تھا

نعت شریف

جہاں میں تھا جہاں میں تھا

فضا پُر کیف کیسی تھی جہاں میں تھا جہاں میں تھا
ہر اک شے نورو نوری تھی جہاں میں تھا جہاں میں تھا
کھڑے تھے قدسیانِ عرش بھی جنت کے روضے پر
زمیں میں کیف و مستی تھی جہاں میں تھا جہاں میں تھا
مری پلکوں پہ موتی تھے نگاہوں میں وہ جالی تھی
عجب سی درفَشانی تھی جہاں میں تھا جہاں میں تھا
مراتن من چمک اٹھا ملی تھی روح کو لَمْعَت
وہ کیسی ضوفشانی تھی جہاں میں تھا جہاں میں تھا
قمر کو میں نے دیکھا ہے وہاں جھکتے ہوئے در پر
ستاروں کی لڑی سی تھی جہاں میں تھا جہاں میں تھا
گُنہ جھڑتے رہے میرے عجب رحمت کے جھونکے تھے
ہوا میں شوخ خنکی تھی جہاں میں تھا جہاں میں تھا
سناؤ قافلے والو تمہیں احساس کیسا تھا
وہاں ہر سانس مہکی تھی جہاں میں تھا جہاں میں تھا
بہر سو رقصِ بسمل تھا زمین کوئے جاناں پر
ہر اک پر وجد و مستی تھی جہاں میں تھا جہاں میں تھا
نہ کوئی فکرِ دنیا تھی نہ کوئی غم رہا حافؔظ
میسّر ایسی ہستیﷺ تھی جہاں میں تھا جہاں میں تھا
(۲۸ فروری ۲۰۱۶؁ء ۱۹ جمادی الاولیٰ ۱۴۳۷؁ھ)مدینہ منورہ

...

گئے لامکاں کو چمکتے چمکتے

نعت شریف

چمکتے چمکتے

گئے لامکاں کو چمکتے چمکتے
ہوئی واپسی پھر دمکتے دمکتے
صبا لائی شاید مدینے کی خوشبو
میری سانس چل دی اٹکتے اٹکتے
مجھے پھر بلایا نبیﷺ نے مدینے
میں چلتا گیا دل دھڑکتے دھڑکتے
جو تکتا رہا چہرۂ مصطفیﷺ کو
ہوئی دید پلکیں جھپکتے جھپکتے
نبیﷺ نے نگاہِ کرم ایسی ڈالی
گُنَہ جل گئے سب سلگتے سلگتے
نزع میں رخِ مصطفیٰﷺ کو جو دیکھا
میری روح چلدی مہکتے مہکتے
مجھے روزِ محشر پکارا نبیﷺ نے
قرار آگیا پھر مچلتے مچلتے
نبیﷺ کی شفاعت ہی بس کام آئی
میں جنت میں پہنچا لہکتے لہکتے
گناہوں میں ڈوبا تھا حافؔظ تمہارا
تمہیں دیکھا، ابھرا، سنبھلتے سنبھلتے
۱۲ رجب المرجب ۱۴۳۶؁ھ ۲ مئی ۲۰۱۵؁ء نزیل ماریشس

...

زمانے میں نشاں کس کا تمھارا ہے تمھارا ہے

نعت شریف

تمھارا ہے تمھارا ہے

زمانے میں نشاں کس کا تمھارا ہے تمھارا ہے
مکان و
لامکاں کس کا تمھارا ہے تمھارا ہے
خدا نے کر
دیا مالک زمینوں آسمانوں کا
تو اب ہے یہ جہاں کس کا تمھارا ہے تمھارا ہے
ہوا وَالْعَصْر سے روشن زمانے بھر کے لوگوں پر
یہ روز و شب زماں کس کا تمھارا ہے تمھارا ہے
زمینوں‘ آسمانوں میں‘ مکان و لامکاں میں بھی
یہ سکّہ ہے رواں کس کا تمھارا ہے تمھارا ہے
قمر میں‘ شمس میں‘ تاروں میں‘ رنگیں کہکشاؤں میں
یہ جلوہ ہے نہاں کس کا تمھارا ہے تمھارا ہے
فلک کے سب ستاروں میں قرآں کے تیس پاروں میں
حَسیں ہے یہ بیاں کس کا تمھارا ہے تمھارا ہے
تم ہی ہو قاسم کوثر تم ہی ہو شافع محشر
دو عالم میں نشاں کس کا تمھارا ہے تمھارا ہے
کھڑا ہے در پہ یہ حافؔظ تہی دست و تہی داماں
بے چارہ بے زباں کس کا تمھارا ہے تمھارا ہے
(۶  رمضان المبارک ۱۴۳۷ ھ / ۱۱ جون ۲۰۱۶) نزیل مدینہ منورہ

...

ہے سارے انبیاء﷩ میں آقاﷺ کا نام اونچا

نعت شریف

آقا کا نام اونچا

ہے سارے انبیاء﷩ میں آقاﷺ کا نام اونچا
دنیا کے سروروں میں ان کا غلام اونچا
آیات ذکر رفعت اعلان کر رہی ہیں
بس ذکر مصطفیﷺ ہے بے شک مُدام اونچا
وہ رفعتیں عطا کیں وہ نعمتیں عطا کیں
دنیا میں نام اونچا عقبیٰ میں کام اونچا
جب انبیاء کہیں گے جاؤ ان ہی کے در پر
دیکھیں گے اہل محشر ان کا مقام اونچا
ہر شے پُکارتی ہے صل علیٰ محمدﷺ
سارے جہاں میں پہنچا ان کا کلام اونچا
لاکھوں سلام ان پر لاکھوں درود ان پر
جو اُن پہ پڑھ رہا ہے اسکا مقام اونچا
میں چل پڑا مدینے وِردِ درود لیکر
جب بھی مجھے ملا ہے ان کا پیام اونچا
دونوں جہاں میں اعلیٰ دونوں جہاں میں اولیٰ
ان کا مقام اونچا ان کا کلام اونچا
احمد رضا﷫ کے پیچھے محشر میں جب کھڑا ہو
حافؔظ کو تب عطا ہو کوثر کا جام اونچا
(۹ رمضان المبارک ۱۴۳۷ھ/ ۱۴ جون ۲۰۱۶) نزیل مدینہ منورہ

...

یانبیﷺ آپ کا پیارا پیارا حرم

نعت شریف

یانبیﷺ آپ کا پیارا پیارا حرم

یانبیﷺ آپ کا پیارا پیارا حرم
ہر قدم پر یہاں ہے کرم ہی کرم
آپ کی جالیاں کس قدر ہیں حسیں
اور گنبد ہرا خوب ہی محتشم
چوم لیں آپ کو دیکھ کر بوالبشر
دِید کا شوق رکھیں سب ہی ذی امُم
آپ کے در کے سائل ہیں شاہ و گدا
جن کی آنکھیں ہیں نم اور آہیں گرم
کعبۃ اللہ مصفّا ہوا آپ سے
آپ کو دیکھ کر گر پڑے سب صنم
حکم قرآں سے ہر قول واجب ہوا
آپ کے سارے فرمان ہیں پُر حِکَمْ
عاصیوں کی دعاؤں پہ جو آمیں کہیں
آپ کے در پہ ایسے فرشتے خِدَم
آپ سے نور پائیں سب اہل زَمن
آپ رحمت جہاں کی شفیع اُمم
خوب جنت کی کیاری کے لُوٹے مزے
رحمتوں کی گھٹا مجھ پہ تھی دم بہ دم
آپ کے در پہ لایا ہوں جرم و خطا
معاف کر دیجئے رکھ کے میرا بَھرَم
تجھ پہ حافؔظ کرم کی وہ بارش ہوئی
بہہ گئے سب گُنَہْ اور ہوئے دور غَم
(۹ رمضان المبارک ۱۴۳۷ھ/ ۱۴ جون ۲۰۱۶ نزیل مدینہ منورہ)

...

آقاﷺ نے بلایا روضے پر کچھ یاد رہا کچھ بھول گیا

نعت شریف

آقا نے بلایا روضے پر

آقاﷺ نے بلایا روضے پر کچھ یاد رہا کچھ بھول گیا
کیں عرض تمنا رو رو کر کچھ یاد رھا کچھ بھول گیا
بخشش کی طلب کے جتنے بھی مضون تھے سارے ازبر تھے
گنبد پہ پڑی جب میری نظر کچھ یاد رہا کچھ بھول گیا
باتیں تو بہت سی کرنی تھیں ہر غم کا مداوا کرنا تھا
تھیں میری نگاہیں جالی پر کچھ یاد رہا کچھ بھول گیا
میں بارگہہِ حمزہ میں گیا کہ اُن سے سفارش کرواؤں
تھیں اُن کی نگاہیں جب مجھ پر کچھ یاد رہا کچھ بھول گیا
کچھ عرض شہا سے کرنا تھی کچھ نذر وھاں پہ کرنا تھی
دربار نبیﷺ کا تھا وہ اثر کچھ یاد رہا کچھ بھول گیا
جنت کی کیاری بھی دیکھی منبر کا نظارہ خوب کیا
جالی پہ حضوری کا منظر کچھ یاد رہا کچھ بھول گیا
پھر اتنا دیا آقا نے مجھے اوقات سے میری بڑھ بڑھ کر
گنتا ہی رہا میں چُن چُن کر کچھ یاد رھا کچھ بھول گیا
آقا سے شفاعت جب مانگی شیخین سے بھی کچھ عرض کیا
تھے دونوں وہاں صدیق﷜ و عمر﷜ کچھ یاد رہا کچھ بھول گیا
اشکوں کی لڑی تھی چہرے پر الفاظ کی مالا تھی لب پر
موتی جو لٹائے جی بھر کر کچھ یاد رہا کچھ بھول گیا
قدمین سے پہنچا جالی پر رحمت کے دریچے کھلتے گئے
تھا میرا مقدر زوروں پر کچھ یاد رہا کچھ بھول گیا
حافؔظ ہے نبیﷺ کا دیوانہ سر کو جو لگایا چوکھٹ سے
پھر خوب ہی مانگا جھک جھک کر کچھ یاد رہا کچھ بھول گیا
(۲ شوال ۱۴۳۷ ھ ۲۵ جولائی ۲۰۱۶ء)

...

در پہ آقاﷺ کے میرے دل کو پڑا رہنے دو

نعت شریف

درپہ آقاﷺ کے

در پہ آقاﷺ کے میرے دل کو پڑا رہنے دو
ان کا دیوانہ ہوں چوکھٹ سے لگا رہنے دو
ذکر سرکارﷺ سے مہکا ہوا گھر ہے میرا
ذکر جاری رکھو گھر بھر بسا رہنے دو
بس مدینے ہی چلو مجھ کو عزیزو لے کر
میں تو بیمارِ مدینہ ہوں دوا رہنے دو
مدح سرکارﷺ کا صدقہ ہے حرم تک پہنچا
ان کی دیوار کے سائے میں پڑا رہنے دو
جالیوں سے نہ کرو دور مجھے دربانو
کیا بگڑتا ہے تمہارا جو کھڑا رہنے دو
جلد پڑ جائیگی آقاﷺ کی نگاہ بھی مجھ پر
ان کا مجرم ہوں ستونوں سے بندھا رہنے دو
ان کے روضے پر رہوں چوم لوں جالی ہر دم
پھول پتوں کی طرح مجھ کو کِھلا رہنے دو
اب دم نزع ہے آقا کا کرم تو ہوگا
ہر گلی، راستہ، ہردَر کو کُھلا رہنے دو
قلب حافؔظ کو فقط ذکر نبیﷺ کی دھن ہے
ذکر سرکار کی محفل کو سجا رہنے دو
(۲۸ محرم الحرام ۱۴۳۸ھ / ۳۰ اکتوبر ۲۰۱۶ء)

...