امام احمد رضا علم و سعادت کا سمندر ہیں

منقبت بحضور امام احمد رضا خاں

امام احمد رضا علم و سعادت کا سمندر ہیں
امینِ دولتِ حق رہبرِ راہ پیمبر ہیں
ضائع خانۂ عالم میں ہیں گل کاریاں ان سے
ضیاء خواجۂ عالم سے ممتاز و مُنورّ ہیں
ان ہی کے فیض سے رخشاں ہیں راہیں دین و دانش کی
ان ہی کا فیض ہے اب تک کہ یہ راہیں منور ہیں
وہ اعلیٰ حضرت اعلیٰ مرتبت فہم و ذکا فطرت
یہ راہیں ان کی نسبت ہیں کہ وہ حق گوئی کے پیکر ہیں
جمال حرف معنی ہیں گریز لن ترا نی ہیں
وقار خوش بیانی ہیں سفیروں میں منخّمر ہیں
دیار دل میں ان کے فیض سے ہر سُو اجالا ہے
سکون قلبِ مضبر ہیں علاج دیدۂ تر ہیں
سخن میں تازگی ان سے سخن میں روشنی ان سے
سخن گو ہیں سخن واں ہیں سخن پرور سخن ور ہیں
امامِ عصرِ حاضر شان نعمان بن ثابت﷜
چراغِ بزمِ عرفاں ہیں جمال حق کا مظہر ہیں
ادائے حق رضا حق عضدِ حق برائے حق
امام احمد رضا کی آئینہ سازی کے جوہر ہیں
کہاں اتنی جال اسلؔم کہ میں حرف ثنا لکھوں
امام احمد رضا علم و سعادت کا سمندر ہیں


متعلقہ

تجویزوآراء