ما و مَن سے بچائے آلِ رسول

ما و مَن سے بچائے آلِ رسول
مِن و عَن ہوں رضائے آلِ رسول

حق میں مجھ کو گُمائے آلِ رسول
مجھ کو حق سے ملائے آلِ رسول

میری آنکھوں میں آئے آلِ رسول
میرے دل میں سمائے آلِ رسول

تو ہی جانے فدائے آلِ رسول
قدرِ سُمْوِ سمائے آلِ رسول

سات اَفلاک زینے پھر کرسی
عرشِ رِفعت سرائے آلِ رسول

چاندنا چاند کا مدینے کے
لُمعۂ حق نُمائے آلِ رسول

ہے ارادہ تِرا ارادۂ حق
حق کی مرضی رضائے آلِ رسول

بعد جس کے نہ ہوگا فقر کبھی
وہ غنا ہے غنائے آلِ رسول

صِبْغَۃُاللہ کی چڑھی اپنی
حق کی رنگت رچائے آلِ رسول

اس کی نیرنگیوں میں ہوں یک رنگ
رنگِ وحدت جمائے آلِ رسول

ہو خودی دور اور خدا باقی
ہو خدا ہی خدائے آلِ رسول

مَوت سے پہلے مجھ کو مَوت آئے
میری ہستی مٹائے آلِ رسول

یوں مٹوں میں کہ مجھ میں مٹ جائے
مجھ کو مجھ سے گُمائے آلِ رسول

جیتے جی جی میں مَیں گزر جاؤں
پھول میری اٹھائے آلِ رسول

بیڑی کٹ جائے ہر تشخص کی
قید سے یوں چھڑائے آلِ رسول

یہ خودی بھی فدائے دعویٰ ہے
کر دے بے خود خدائے آلِ رسول

صورتِ شیخ کا تصوّر ہو
ہوں میں مَحوِ لقائے آلِ رسول

سر تا پایَم فدا سر و پایَت
وَہ چہ نور و ضیائے آلِ رسول

دل و جانم فدا سَرَت گَردَم
لُمعۂ حق نمائے آلِ رسول

بھر دے قطرے کے سینے میں قلزم
نم میں یم کو سمائے آلِ رسول

حَقُّہٗ حق ہو ظاہر و باطن
حق کے جلوے دکھائے آلِ رسول

دل میں حق حق زباں پہ حق حق ہو
دید حق کی کرائے آلِ رسول

حق کا دیوانہ ہادیِ حق سے
حق کی دھومیں مچائے آلِ رسول

فانی ہو جاؤں شیخ میں اپنے
ہو بہ ہو ہو ادائے آلِ رسول

فَانِیْ فِی اللہ بَاقِیْ بِاللہ ہوں
تو ہی تو ہے خدائے آلِ رسول

یہ تَقَرُّبْ ملے نوافل سے
ہوں حبیبِ فدائے آلِ رسول

ہاتھ پاؤں ہو آنکھ کان ہو وہ
عقل بھی ہو فدائے آلِ رسول

میرے اَعضا بنے مِرا مولیٰ
مجھ پہ پیار آئے، آئے آلِ رسول

اس سے دیکھوں سنوں چلوں پکڑوں
مَولیٰ دے بندہ پائے آلِ رسول

میری ہستی حجاب ہے میرا
تو ہی پردہ اٹھائے آلِ رسول

قرب حاصل ہو پھر فرائض کا
صوفی کامل بنائے آلِ رسول

مُلکِ لَاہُوْت سے اِلَی النَّاسُوْتْ
ہونے رجعت نہ پائے آلِ رسول

سیرِ فِی اللہ اور مِنَ اللہ ہو
درجے سب طے کرائے آلِ رسول

پھر اِلَی اللہ فنائے مطلق سے
پورا سالک بنائے آلِ رسول

قیدِ نَاسُوْتْ سے رہائی ہو
پھیرے میرے بڑھائے آلِ رسول

شاخِ لَاھُوْتْ پر بسیرا ہو
ہو یہ طائر ہُمائے آلِ رسول

بیاض پاک


متعلقہ

تجویزوآراء