نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الکَرِیْمِo
مختصر منظوم تعارف
حضرت الحاج علّامہ مولانا قاری حافظ
محمد مصلح الدین صدّیقی قادری رضوی امجدی نوری ضیائی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ
(تاریخِ وصال: بدھ، ۷؍ جمادی الآخرۃ ۱۴۰۳ھ مطابق ۲۳؍ مارچ ۱۹۸۳ء)
کلام: ندیم احمد نؔدیم نورانی
ضیائے طیبہ کی جاں مصلح الدین
ہیں ممتازِ طریقت مصلح الدین چراغِ حق ہیں حضرت مصلح الدین وفا اور صدق و تقویٰ کے مہکتے تمھارا تیرہ سو چھتیس ہجری ہے دکّن حیدرآباد انڈیا میں ہوئے وہ حافظِ ملّت کے شاگرد ہیں اک علّامہ، قاری اور حافظ بنے صدر الشریعہ کے خلیفہ خلافت مفتیِ اعظم سے پائی ضیاءُ الدین نے بخشی خلافت رہے وہ امجَدِیّہ میں مدرّس کراچی میں تھے ناشر رضویت کے خطابِ پُر اثر کرتے رہے وہ کیا کرتے تھے تبلیغ و عمل سے رہے جو عاملِ سنّت ہمیشہ تصوّف کی ضیا ملتی ہے جن سے ہوئے قطبِ مدینہ اُس کے مرشد رکھا قطبِ مدینہ کا جنازہ بنا کر شہ تراب الحق کو داماد خلافت شہ تراب الحق کو دے کر بڑی تیاری کر کے آخرت کی ہے بے شک چودہ سو اور تین ہجری جناب اختر رضا نے کی تمھارے ہے کھوڑی گارڈن میں اک ضیا بار تراب الحق کی رسمِ جا نشینی جناب اختر رضا نے اُن کے سر پر یوں شہ اختر رضا نے اُن کو بخشی ضیائے طیبہ کے محبوب ہیں وہ ضیائے طیبہ جن کی مدح خواں ہے
|
ضیائے قادریّت مصلح الدین ہیں اک نورِ صداقت مصلح الدین گُلِ صدّیق، حضرت مصلح الدین ہُوا سالِ ولادت، مصلح الدین! ولادت گاہِ حضرت مصلح الدین ہیں بحرِ علم و حکمت مصلح الدین وہ مہتابِ شریعت مصلح الدین اُنھی سے ہو کے بیعت مصلح الدین ہیں کتنے با سعادت مصلح الدین ضیائی بھی ہیں حضرت مصلح الدین ہیں فخرِ امجدِیّت مصلح الدین وہ ماہِ اعلیٰ حضرت مصلح الدین شہنشاہِ خطابت مصلح الدین سدا اصلاحِ ملّت مصلح الدین ہیں وہ پاکیزہ سیرت مصلح الدین ہیں وہ مہرِ طریقت مصلح الدین کی جس نے تم سے بیعت مصلح الدین لحد میں تم نے حضرت مصلح الدین عطا کی تم نے نسبت، مصلح الدین! عطا کی تم نے رفعت، مصلح الدین! ہوئے دنیا سے رخصت مصلح الدین تمھارا سالِ رحلت مصلح الدین جنازے کی امامت، مصلح الدین! مزارِ پاکِ حضرت مصلح الدین ہوئی سویم میں، حضرت مصلح الدین! رکھی دستارِ عظمت، مصلح الدین! تمھاری ہی نیابت، مصلح الدین مہِ رشد و ہدایت مصلح الدین ہیں وہ حق دارِ مدحت مصلح الدین
|
نؔدیم احمد ثنا خوانِ ولی ہے
ہیں مصداقِ ولایت مصلح الدین
تاریخِ نظم: جمعۃ المبارک، ۲۴؍ جمادی الاولیٰ ۱۴۳۷ھ مطابق ۴؍ مارچ ۲۰۱۶ء