تجلی نور قِدَم غوث اعظم
کرو ہم پہ یٰسٓ دم غوث اعظم
تجلی نور قِدَم غوث اعظم
ضیائے سراج الظلم غوث اعظم
تجلی نور قِدَم غوث اعظم
ضیائے سراج الظلم غوث اعظم
کھلا میرے دل کی کلی غوث اعظم
مٹا قلب کے بے کلی غوث اعظم
ترا جلوہ نور خدا غوث اعظم
ترا چہرہ ایماں فزا غوث اعظم
دو جہاں میں کوئی تم سا دوسرا ملتا نہیں
ڈھونڈتے پھرتے ہیں مہرومہ پتا ملتا نہیں
رسل انہیں کا تو مژدہ سنانے آئے ہیں
انہیں کے آنے کی خوشیان منانے آئے ہیں
یہ کس شہنشہِ والا کی آمد آمد ہے
یہ کون سے شہِ بالا کی آمد آمد ہے
ہم اپنی حسرت دل کو مٹانے آئے ہیں
ہم اپنی دل کی لگی کو بجھانے آئے ہیں
کچھ ایسا کردے مرے کردگار آنکھوں میں
ہمیشہ نقش رہے روئے یار آنکھوں میں
جو خواب میں کبھی آئیں حضور آنکھوں میں
سرور دل میں ہو پیدا تو نور آنکھوں میں
حبیب خدا نظارا کروں میں
دل و جان ان پر نثار کروں میں