تھے مہرِ عرفان و حکمت
گل ہائے عقیدت
بہ حضور حضرت مفتی محمد اشفاق احمد رضوی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ
تھے مہرِ عرفان و حکمت مفتی اشفاق احمد رضوی
اور ماہِ عمل بھی تھے حضرت مفتی اشفاق احمد رضوی
شیخِ تفسیر و محدّث تھے، وہ علمِ نبی کے وارث تھے
تو کیوں نہ ہوں لائقِ صد حرمت مفتی اشفاق احمد رضوی
وہ ضیائے عشقِ رسول بھی تھے وہ باغِ وفا کے پھول بھی تھے
تھے فدائے طیبہ بھی حضرت مفتی اشفاق احمد رضوی
وہ صاحبِ حسنِ سیرت تھے بامِ کردار کی رفعت تھے
تھے ایک مثالی شخصیّت مفتی اشفاق احمد رضوی
نگرانِ ’’ضیائے طیبہ‘‘ تھے اور شانِ ’’ضیائے طیبہ‘‘ تھے
وہ پیکرِ اخلاص و شفقت مفتی اشفاق احمد رضوی
جب پندرہ محرّم چودہ سو سینتیس سنِ ہجری آئی
تو ہو گئے دنیا سے رخصت مفتی اشفاق احمد رضوی
بے شک یہ فضلِ رحمانی ہے کہ نؔدیم احمد نورانی ہے
مَدّاحِ اشفاقِ ملّت مفتی اشفاق احمد رضوی