علمائے اسلام  

شاہ سنجان

  آپ کے تیسرے خلیفہ شاہ سنجان تھے۔ جن کا حقیقی نام رکن الدین محمود تھا۔ آپ کے قصبۂ سنجان حورف کے رہنے ولاے تھے۔ آپ کافی مدت تک چشت میں مقیم رہے۔ لیکن قیام کے دوران آپ کبھی بے وضو نہیں جب قضائے حاجت کی ضرورت ہوتی تو آپ سوار ہوکر دور جاتے اور طہارت کر کے واپس آتے تھے آپ فرمایا کرتے تھے کہ چشت مقدس مقام ہے یہاں بے ادبی روا نہیں ہے۔ اس سے پہلے آپ خواجہ سنجان کے نام سے مشہور تھے حضرت خواجہ مودود نے آپ کا لقب شاہ رکھا تھا۔ جس پر آپ ہمیشہ فخر کیا ...

حضرت خواجہ ابی احمد

  اس لیے مختصر کتاب میں حضرت اقدس  کے ان گیارہ خلفاء  کا ذکر کیا جاتا ہے آپ کے پہلے خلیفہ حضرت خواجہ ابی احمد بن حضرت خواجہ مودود چشتی ہیں جو اپنے والد ماجد کے جانشین ہوئے۔ آپ برے باعظمت اور صاحب کرامت بزرگ تھے آپ کا وصال ۵۷۷ھ میں خلیفہ ابو العباس احمد بن مستفی جسکا لقب ناصر عباسی ہے کے زمانے میں ہوا۔ آپ سلاطین سلجوق کے بھی ہم عصر تھے۔ (اقتباس الانوار)...

حضرت خواجہ ناصر الدین ابو یوسف چشتی خلافت وحسب ونسب

  آں موصوف بہ کمالات استقامت  ودرستی، قطب الاقطاب، خواجہ ناصر الدین ابو یوسف چشتی قدس سرہٗ بن محمد سمعان جمال معرفت و کمال حقیقت سے آراستہ تھے۔ آپ غایت حضور کی وجہ سے دریائے احدیت میں غرق تھے اور مجاہدات وریاضات، وکرامات میں ثانی نہیں رکھتے تھے۔ آپ اپنے ماموں حضرت خواجہ ابو محمد  چشتی قدس سرہٗ کے مرید وخلیفہ تھے۔ آپ کی عمر چوراسی سال تھی۔ حضرت خواجہ ابو محمد چشتی نے آپکی اپنے فرزند کی طرح پرورش فرمائی اور ظاہری وباطنی تربیت فرمائی۔...

حضرت شیخ نورالحق

آپ شیخ نور قطبِ عالم کے نام سے مشہور تھے اور شیخ علاء الحق کے بیٹے مرید اور خلیفہ تھے، ہندوستان کے بہت بڑے ولی اور صاحب ذوق و شوق اور صاحب کرامت بزرگ تھے۔ آپ اپنے والد محترم کی خانقاہ کے جملہ درویشوں اور فقیروں کی خدمت کرتے اور اپنے ہاتھ سے ان کے کپڑے دھویا کرتے اور ان کی ضروریات کے لیے پانی گرم کرکے دیا  کرتے تھے، ابتداء میں آپ کے سپرد پانی کا انتظام تھا اتفاق سے ایک دن آپ پانی کے انتظام میں مصروف تھے کہ اچانک ایک فقیرکے پیٹ میں درد ہوا اور...

حضرت شیخ زین الدین

آپ نصیرالدین محمود دہلوی کے بھانجے، خلیفہ، اور خادِم تھے، شیخ نصیرالدین کی کتاب ’’خیرالمجالس‘‘ اور ملفوظات میں آپ کا ذکر ہے۔ آپ کے ایک مرید نے اپنی کتاب ’’جندائن‘‘ کی ابتداء میں آپ کی مدح و تعریف کی ہے، آپ کی قبر شیخ نصیرالدین کے گنبد کے پائیں والے اُس گنبد میں ہے جو قبرستان کے صحن والے حصہ میں ہے۔ اخبار الاخیار...

حضرت سید یوسف ابن سید جمال الحسینی

آپ کے آباء و اجداد نے مشہد سے آکر ملتان میں سکونت اختیار کی، سلطان فیروز کے زمانہ میں آپ ایک فوجی کی حیثیت سے ملتان سے دہلی تشریف لائے۔ آپ فوج ہی میں تھے کہ سلطان فیروز نے آپ کی بزرگی اور علمی کارناموں کے پیش نظر آپ کو اپنے اس مدرسہ میں جہاں اس نے حوض خاص علائی اور اپنا  مقبرہ بنوایا تھا مدرس مقرر کردیا، آپ نے برسوں تک اس مدرسہ میں تعلیم دی اور لوگوں کو علم سے نوازا، آپ جمعرات کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خواب میں زیارت کیا کرتے تھے، آ...