علمائے اسلام  

محمد بخاری

محمد بن محمد بن نصر بخاری: ابو الفضل کنیت،حافظ الدین کبیر لقب تھا۔ بخارا میں ۶۱۵؁ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے زمانہ کے امام فاضل،عالم ربانی،زاہد عابد، فقیہ محدث،ثقہ متقن،حافظ،مفصر،محقق،مدقق جامع انواع علوم و فنون تھے۔علوم فقہ وغیرہ حسام الدین حسین سغناقی اور شمس الائمہ محمد بن عبد الستار کردری اوراحمد بن اسعد خریفعنی اور عبد العزیز بن احمد بخاری اور محمد بن بخاری اور شمس الدین محمود کلا باذی فرضی سے پڑھے اور حدیث کو شمس الائمہ محمد بن عبد الستار کردری او...

ملّا عبد السلام لاہوری

            ملّا عبد السلام لاہوری: عالمِ اجل،فاضلِ اکمل،فقیہ جید،مفسر متقن تھے۔ علوم ملا فتح اللہ شیرازی صاحب تفسیر متوفی ۹۹۷؁ھ سے حاصل کیے اور آپ سے ملّا عبد السلام دیوہ نے تلمذ کیا۔تفسیر[1]بیضاوی کے نہایت برجستہ حواشی تصنیف کیے اور ۱۰۳۷؁ھ میں وفات پائی۔’’مشہور تکوین‘‘ تاریخ وفات ہے۔   1۔ حاشیہ بیضاری بہ تفسیر زہرادین کا قلمی نسخۃ رامپور میں موجود ہے،آپ نے لاہور میں ...

نعمان خطیبی

نعمان بن حسن بن یوسف خطیبی: معز الدین لقب تھا۔بڑے عالم فاضل،فقیہ متجر تھے۔مدت تک قاہرہ کے قاضی القضاۃ رہے جن سے تمام لوگ خوش رہے اور ۶۹۲؁ھ میں وفات پائی۔’’مشہور آفاق‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ...

محمد عاشق بن عمر

          محمد عاشق بن عمر: بڑے عالم فاضل،محدث فقیہ تھے اور شیخ عبداللہ انصاری المعروف بہ مخدوم  الملک بن شمس الدین سے حدیث کی روایت رکھتے تھے۔آپ نے شمائل ترمذی کی ایک نہایت عمدہ شرح تصنیف کی اور ۱۰۳۲؁ھ  میں وفات پائی۔’’نکتۃ رس نامور‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

عمر خبازی

عمر بن محمد بن عمر خبازی[1]: بڑے عالم،فاضل،زاہد،عابد،جامع فروع واصول تھے،لقب آپ کا جلا الدین تھا۔علاؤ الدین عبد العزیز بخاری تلمیذ فخر الدین محمد ما یمر غی شاگرد شمس الائمہ محمد بن عبددالستار کردری تلمیذ صاحب ہدایہ سے پڑھے اور کمالیت کے رتبہ کو پہنچے،پھر دمشق میں تشریف لائے اور وہاں کے مدرس مقرر ہوئے،پھر مفتی بنے اور حج کیا اور ہدایہ کی شرح اور ایک کتاب اصول فقہ میں مغنی نام سے تصنیف کی۔ابو العباس احمد بن مسعود بن عبدالرحمٰن قونوی اور بدر الطویل ...

مولانا شیخ احمد شوریانی 

              مولانا شیخ احمد شوریانی: خطۂ پنجاب کے علمائے عظماء اور اتقیائے کبراء میں سے جامع علوم ظاہری و باطنی تھے اور قصبۂ قصور میں سکونت رکھتے تھے۔آپ ہی نے قوم خویشگیاں وافغاناں شوریان میں علم ظاہری و باطنی کو جمع کیا۔آپ برے متعبد وزاہد تھے۔ظاہری علم کا یہ مبلغ تھا کہ علمائے لاہور و ملتان وغیرہ سے جو مسئلہ حل نہیں ہو سکتا تھا وہ آپ فوراً حل کر دیتے تھے۔شیخ عبد اللطیف برہانپوری کہتے ہیں ک...

ابو بکر بن شعیب

                ابو بکر بن شعیب بن عدی صالحی خادم مزار قطب ربانی: تقی الدین لقب تھا،جامع معقول و منقول،حاوی فروع واصول،خطیب بارع،شاعر جید تھے،دمشق میں سکونت اختیار کی اور ہمیشہ درویشیہ میں خطیب رہے یہاں تک کہ اخیر میں آپ کو ضعفِ بصر ہوگیا،شعر رائق آپ سے یادگار ہیں۔وفات آپ کی ماہ ذیقعد ۱۰۲۷؁ھ میں ہوئی اور صالحیہ میں دفن کیے گئے۔ (حدائق الحنفیہ)...

خواجہ جوہر نات

           خواجہ جوہر نات کاشمیری: عالم فاضل محدث کامل،جامع علومِ نقلیہ و عقلیہ تھے۔اکثر علوم مدرسہ سلطان قطب الدین سے جو متصل مسجد صراف کدل کے کنارہ مشرقی دریائے مار پر وقع تھا،حاصل کر کے اخیر عمر مین حرمین محترمین کو تشریف لے گئے اور بعد ادائے حج کے تحصیل علوم میں مشغول ہوئے اور مکہ معظمہ کے علمائے اکابر اور محدثین اجلہ سے حدیث کی اجازت حاصل کی اور ملّا علی قاری سے ملاقات کی اور شیخ ابن حجر مکی ...

احمد ناصر حسینی

احمد بن ناصر بن طاہر حسینی: برہان الدین لقب،ابی المعالی کنیت تھی۔ فقیہ،مفسر،جامع علوم عقیلہ و نقلیہ تھے۔سات جلدوں میں قرآن شریف کیا ایک تفسیر نہایت برجستہ و مفید تصنیف کی اور ۶۸۹؁ھ میں وفا ت پائی۔’’بزرگ موجودات‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ...

ابو بکر طرابلسی

            ابو بکرطرابلسی: شام کے ملک میں قاریوں کے شیخ اور عالمِ فنونِ کثیرہ، متدین،قانع،گونشہ نشین تھے۔دمشق میں دروازہ شاغور کے اندر امامت مسجد سیاغوشیہ کی آپ کو تفویض تھی تمام قراء تیں ابراہیم بن محمد عمادی المعروف بہ ابن کسبائی سے اخذ کیں اور دیگر علوم وہاں کے علماء وفضلاء سے پڑھے اور ماہ شعبان ۱۰۲۶؁ھ میں وفات پائی اور اب الصغیر میں دفن کیے گئے ’’رافع رایت دین‘‘ تاریخ ...