علمائے اسلام  

شیخ ابراہیم بن کسبائی

              شیخ ابراہیم بن کسبائی دمشقی: محدث،فقیہ،شیخ القراء تھے شنبہ کی رات ۱۵؍ربیع الثانی ۹۵۴؁ھ کو دمشق میں پیدا ہوئے۔،برہان الدین لقب تھا۔شیخ الاسلام بدر غزی سے دسوں قراءتیں اخذ کیں اور علوم پڑھے اور شام میں شیخ القراء احمد بن بدر طینی وغیرہ سے پرھا اور مصر میں جاکر نجم غیطی وغیرہ سے اخذ کیا۔شعر بھی کہا کرتے تھے،آپ کا مکان جامع اموی میں تھا۔محدث کبیر محمد بن داؤد مقدسی نزیل  دمشق&n...

مولانا عبداللہ انصاری  

              مولانا عبداللہ انصاری سلطان پوری: ہند کے اکابر علماء اور اعاظم فقراء میں سے بڑے عارف و متشرع و متورع اور دافع کفرو بدعت اور محی السنۃ و توحید تھے، شیر شاہ کے عہد سے اکبر شاہ کے وقت تک مخدوم الملک کے خطاب سے مخاطت رہے۔جب اکبر شاہ نے مذہب الٰہیہ اختراع کر کے الاللہ اکبر خلیفۃ اللہ پڑھیں تو مولانا نے اس کا مقابلہ کیا،اس پر اکبر نے آپ کو کہا کہ آپ میرے ملک سے نکل جائیں۔ مولانا ایک م...

مولانا عبداللہ انصاری  

              مولانا عبداللہ انصاری سلطان پوری: ہند کے اکابر علماء اور اعاظم فقراء میں سے بڑے عارف و متشرع و متورع اور دافع کفرو بدعت اور محی السنۃ و توحید تھے، شیر شاہ کے عہد سے اکبر شاہ کے وقت تک مخدوم الملک کے خطاب سے مخاطت رہے۔جب اکبر شاہ نے مذہب الٰہیہ اختراع کر کے الاللہ اکبر خلیفۃ اللہ پڑھیں تو مولانا نے اس کا مقابلہ کیا،اس پر اکبر نے آپ کو کہا کہ آپ میرے ملک سے نکل جائیں۔ مولانا ایک م...

عبدالعزیز خوارزمی

عبدالعزیز بن عبد السید عبد العزیز بن محمود خوارزمی: ۶۲۷؁ھ میں پیدا ہوئے۔ابو خلیفہ کنیت تھی۔بڑے عالم فاضل جامع معقول و منقول تھے اور ابو الرجاء مختار بن محمود زاہدی آپ کے ہم عصروں میں سے تھے اور آپ کی بڑی تعریف کیا کرتے تھے،ابو العلاء نے اپنی معجم میں آپ کا ذکر کیا۔وفات آپ کی بقول علی قاری۶۸۴؁ھ کو قدس میں ہوئی۔’’ایز پرست‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ...

محمد بن عبدالملک  

              محمد بن عبدالملک بغدادی: عالم ماہر،فاضل متجر،حاوی فروع واصول تھے،تفسیر بیضاوی پر سیقول السفہاء سے لے کر آخر سورہ بقر تک تعلیق تحریر کی اور دمشق میں ۱۰۰۶؁ھ میں وفات پائی،’’فرخندہ بنیاد‘‘تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

ابراہیم بن محی الدین

                ابراہیم بن محمد بن محی الدین بن علائ الدین دمشقی: آپ کے والد اصل میں شہر خلیل کے رہنے والے تھے لیکن آپ دمشق میں پیدا ہوئےاور وہیں نشو و نماپاکر حلم میں مشغول ہوئے پھر قاضی القضاۃ سید محمد بن معلول کی صحبت اختیار کی اور قسطنطنیہ کو تشریف لے گئے پھر دمشق میں آکر سنان پاشا وزیر کے وسیلہ سے روزانہ ساٹھ سکہ عثمانیہ آپ کا وظیفہ مقرر ہوا اور مدرسہ سلیمیہ صالحیہ دمشق میں درس دیتے...

داؤد بن یحییٰ قحقازی

داؤد یحییٰ بن حبان[1]عبدالملک قحقازی،زبیدی،قرشی،اسدی: عماد الدین لقب تھا،اپنے زمانہ کے امام فاضل شیخ مھقق دمشق کے قاضی تھے،نسب آپ کا زبیر بن عوام صحابی کی طرف منتہیٰ ہوتا ہے۔وفات آپ کی ۶۸۴؁ھ میں ہوئی۔’’سراج ہدایہ‘‘تاریخ وفات ہے۔   1۔ حبان علی ’’جواہر المفیہ ‘‘ (مرتب)  حدائق الحنفیہ...

تمر تاشی  

              محمد[1]بن عبداللہ بن احمد خطیب محمد خطیب بن ابراہیم  خطیب بن خلیل بن تمر تاشی غزی: اپنے زمانہ کے امام کبیر،فقیہ بے نظثیر،حسن الطریقہ،قوی لحافظہ، کثیر الاطلاع،وحید العصر،فرید الدہر،تھے،علوم اپنے شہر غزہ میں شمش محمد مشرقی غزی مفتی شافعیہ سے اخذ کیے،۹۹۸؁ھ میں قاہرہ کو گئے اور وہاں صاحب بحر الرائق شارح کنز الدقائق زین بن نجیم مصری اور امین الدین بن عبد العالی اور علی بن حنائی ...

عبداللہ بن محمود موصلی صاحب مختار

عبداللہ بن محمود بن مودود بن محمد[1]موصلی: ابو الفضل کنیت اور مجدالدین لقب تھا۔۵۹۹؁ھ میں شہر موسل میں پیدا ہوئے۔پہلے اپنے باپ ابی الثناء محمود سے جو ۲۳۳؁ھ میں فوت ہوئے۔مبانی علوم کے حاصل کیے پھر دمشق میں جاکر جمال الدین حصیری سے علوم کی تکمیل کی اور فروع و اصول میں وحید العصر فرید الدہر ہوئے،بڑے بڑے فتاویٰ آپ کو حفظ تھے،اول کوفہ کی قضاء کے متولی ہوئے پھر معزول ہوکر بغداد میں آئے اور مشہد امام ابی حنفیہ میں درس کو ترتیب دیا اور وہاں کے مفتی اور مد...

محمود رازی

محمود بن عبد القاہر [1]بن ابی بکر شہاب الدین رازی: سراج الدین عمر کے والد ماجد فقیہ محدث مفسر تھے۔دمشق میں فقہ حصیری اور مصر میں اپنے چچا زین الدین محمد محمد بن ابی بکر تلمیذ صاحب ہدلیہ سے پڑھی اور بعد خلاطی کے مدرسہ سیوفیہ  میں مدت تک درس دیتےرہے اور ۶۸۰؁ ھ میں وفات پائی،’’ہادیٔ خداوان‘‘ تاریخ وفات ہے۔   1۔ محمود بن ابی بکر بن عبد القاہر’’جواہر المضیۃ‘‘ حدائق الحنفیہ...