علمائے اسلام  

محمد قرہ باغی

          محمد قرہ باغی: محی الدین لقب تھا،عالمِ اجل،فاضل اکمل تھے،علوم اپنے شہر کے علماء سے پڑھے پھر روم  میں آکر یعقوب بن سید علی شارح شرعۃ الاسلام سے تکمیل کی اور ازنیق میں مدرس مقرر ہوئے اور اسی جگہ ۹۴۳؁ھ میں وفات پائی۔ ’’فقیہ مذاہب‘‘ تاریخ وفات ہے۔آپ کی تصنیفات سے حواشی تفسیر کشاف اور تفسیر بیضاوی اور تلویح اور ہدایہ اور شرح وقایہ یادگار ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)...

سید عبداللہ  

              سید عبداللہ بن سید عبد الخالق بھاکری: اعاظم سادات اور کبرائے مشائخ طریقہ قادریہ سے فقیہ محدث جامع علوم عقلیہ و نقلیہ تھے،تمام عمر تعلیم علوم اور تدریس فقہ و حدیث اور تفسیر میں مشغول رہے اور کسی سائل کو اپنے دروازہ فیض کاشانہ سے رونہ کیا۔وفات آپ کی ۹۴۳؁ھ میں ہوئی اور مزار آپ کا لاہور میں قریب روضہ سید جان محمد حضور کے واقع ہے۔’’فقیہ رازِ نہفۃ‘‘ تاریخ وفات ...

احمد بن عبداللہ قریمی

          احمد بن عبداللہ قریمی: عالم فاضل،فقیہ محدث،مفسر تھے۔جب حافظ الدین محمد بزازی صاحب فتاویٰ بزازیہ شہر قریم میں آکر چندے قیام پذیر ہوئے تو ان سےآپ نے علم پڑھا اور ان کے چلے جانے کے بعد ۸۰۶؁ھ میں شرف الدین بن کمال قریمی تلمیذ بزازی سے حاصل کیا پھر عہد سلطان مراد خاں بن محمد خاں روم کے ملک میں آئے اور مدرسہ مرزیفون کے مدرس مقرر ہوئے جہاں آپ سے یوسف بن جنید نے علم پڑھا۔بعد ازاں عہد سلطان محمد خاں ب...

ابنِ کمال پاشا

          احمد بن سلیمان رومی مشہور بہ ابن کمال پاشا: شمس الدین لقب تھا۔فقیہ محدث،علامۂ زماں اور فہامۂ دوراں تھے۔کفوی نے آپ کو اصحاب ترجیح میں سے شمار کیا ہے۔علم اپنے ولی لطفی تلمیذ سنان پاشا اور مولیٰ مصلح الدین قسطلانی وغیرہ فضلائے مشہور ین سے پڑھا،اول شہر ادرنہ کے مدرس مقرر ہوئے اور چند عرصہ کے بعد وہاں کے قضی ہوئے،پھر سلطان سلیم خاں نے آپ کو عسکر کا قاضی بنایا۔ جب سلطان سلیم خاں نے قوم چراکسہ سے قا...

عمر بن احمد حلبی

عمر بن احمد بن ہبۃ اللہ بن محمد بن ہبۃ اللہ بن احمد بن یحییٰ حلبی المعروف بہ ابن عدیم: ھلب میں ۵۸۸؁ھ میں پیدا ہوئے۔نسب آپ کا ابی جرادہ کی طرف منتہیٰ ہوتا ہے جو حضرت علی کے اصحاب ے تھے کنیت ابو القاسم اور لقب کمال الدین تھا۔ بڑے عالم فاضل،فقیہ محدث،مؤرخ ،ادیب،کاتب،ملیغ،ذکی،یگانۂ زمانہ تھے۔آپ کے وقت میں امام ابو حنیفہ کے اصحاب کی ریاست آپ پر منتہی ہوئی۔تدریس و افتاء آپ کا کام رہا۔فقہ ب در ابیض محمد بن یوسف سے پڑھیاور حدیث کو محدثین بغداد دودمشق اور...

محمد بن خطیب

            محمد بن خطیب قاسم اماسی: محی ۂدین لقب تھا،شہر اماسیہ میں پیداہوئے، سنان پاشا وغیرہ سے علم پرھا،پہلے اماسیہ پھر بروسا پھر قسطنطیہ بعد ازاں اور نہ کے مدرس مقرر ہوئے اور جب آٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس تھے۔تو ۹۴۰؁ھ میں وفات پائی۔آپ برے عالم عامل،محب صوفیہ مشتغل علم اور ماہر علوم غریبہ مثل جبرو مقابلہ اور موسیقی اور علوم ریاضی تھے۔سید شریف کی شرح فرائض پر ھواشی لکھے اور کتاب روض الاخبار ال...

زیرک محمد

                زیرک محمد: رکن الدین لقب تھا،سنان پاشا اور یوف بن خضر بیگ رومی اور نیز خواجہ زادہ سے علوم و فنون حاصل کیے اور کمالیت کا درجہ پاکر مدرسہ بروسا کے مدرس مقرر ہوئے،پھر ازنیق پھر اماسیہ کے مدرس بنے،بعدہ شہرادرنہ کے قاضی مقر ر ہوئے پھر قسطنطنیہ کی دار القضاء آپ کے تفویض ہوئی اور ۹۳۹؁ھ میں وفات ہوئی’’فخر جہاں‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

مولانا شعیب

                مولانا شعیب بن مولانا منہاج  لاہوری ثم الدہلوی: عالم عامل،فقیہ فاضل،واعظ بے نظیر،عدیم التمثیل تھے،جب وعث کہتے یا قرآن پڑھتے تو کسی کو اس راستہ سے گزر جانے کی مجال نہ ہوتی خواہ اس کے سر پر کتنا ہی بوجھ کیوں نہ ہوتا۔ تمام اکابر علمائے دہلی آپ کے وعظ میں آتے اور استفادہ کرتے تھے،اکثر اہالی وموالی شہر کے آپ کے شاگرد تھے۔مولانا منہاج آپ کے والدماجد لاہور سے دہلی میں ہجرت ...

قطب الدین مرزیفونی

                قطب الدین مرز یفونی: جامع منقول و معقول،حاوی فروع واصول تھے، علم اپنے زمانہ کے علماء اور مولیٰ علی جمالی وغیرہ سے پڑھے اور قسطنطنیہ وازنیق میں مدرس مقرر ہوئے۔شرح وقایہ اور سید شریف کی مفتاح پر کچھ تعلیقات لکھیں اور ۹۳۵؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

زین الدین عبد الرحمٰن بن ابی بکر

           عبد الرحمٰن بن ابی بکر بن العینی: ابی محمد کنیت اور زین الدین لقب تھا، اپنےزمانہ کے امامِ فاضل،محدث کامل،فقیہ جید،صاحب تصانیف عالیہ تھے جن میں صحیح بخاری کی شرح تین جلد میں مشہور و معروف ہے۔وفات آپ کی ۸۹۳؁ھ میں ہوئی اور’’علامۂ جلیل المراتب‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...