علمائے اسلام  

محمد بن محمد بن عمر بن قطلوبغا

          محمد بن احمد بن عمر بن قطلو بغا بکتمری: سیف الدین لقب تھا،بڑے عالمہ محقق، زاہد،عابد،اورع تھے،۸۰۰؁ھ کے ابتداء میں پیداہوئے۔علم سراج قاری ہدایہ اور تفہنی سے حاصل کیا اور ابن ہمام کی صحبت لازم پکڑی اور بڑا استفادہ کیا یہاں تک کہ فقہ،اصول،نحو وغیرہ علوم میں فائق و بارع ہوکر چند اماکن میں تدریس کے متولی ہوئے۔چنانچہ منصوریہ میں تفسیر کا درس دیا اور مویدیہ پھر شیخونیہ کی مشیخت کے متولی ہوئے۔آپ کے شی...

عبداللہ بن شیخ الاسلام شمس الدین

          عبداللہ بن شیخ الاسلام شمس الدین بی عبداللہ محمد یعری: ابو العزم کنیت: جمال الدین لقب تھا۔۸۰۵؁ھ میں پیدا ہوئے۔عالم فاضل،فقیہ کامل تھے۔۸۶۷؁ھ میں قضاء قدس اور رملہ کی اپ کو دی گئی اور پھرقضاء شہر خلیل کی بھی اضافہ کی گئی۔ قدس میں ماہ ربیع الاول ۸۷۸؁ھ میں فوت ہوئے۔’’شیرازۂ دانش‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

ابن امیر الحاج حلبی

           محمد الشہیر بہ ابن امیر الحاج حلبی: شمس الدین لقب تھا،اپنے زمانہ کے امام اجل،فاضل،محقق،فقیہ محدث مفسر،فائق براقران،علامۂ زمان تھے۔علوم ابن ہمام وغیرہ فضلاء وکملاء سے حاصل کیے اور قدس میں مسند افادت پر متکی ہوکر تنشیر علوم و تصنیف کتب میں مشغول رہے،ذخیرۃ فقہ فی تفسیر سورۃ العصرحلیۃ المحلی شرح منتیہ المصلی اور شرح مقد مہ ابی اللیث وغیرہ آپ کی مشاہیرتصنیفات سے ہیں۔ وفت اپ کی ۸۷۶؁ھ میں ہوئی...

قوشچی

           علی بن محمد قوشچی: علاء الدین لقب تھا،اعلم علائے دوران اور افضل حکمائے زمان تھے،آپ کا باپ امیر الغ بیگ بادشاہ اور النہر کے خادموں سے تھا۔لڑکپن میں امیر موصوف کے بڑے منظور نظر تھے یہاں تک کہ وہ کمال شفقت سے آپ کو اپنا بیٹا کہا کرتا تھا اور اکثر اوقات اپنے ہاتھ سے جانور مثل باز وغیرہ کے آپ کے ہاتھ پر بٹھادیا کرتا تھا اس لیے آپ قوشچی کے نام سے مشہور ہوئے کیونکہ قوشچی کے معنی لغت میں حافظ ب...

مصنفک  

              علی بن مجدالدین محمد بن محمد بن مسعود بن محمود بن محمد بن امام فخر الدین رازی المعورف بہ مصنفک: عالم فاضل،فقیہ محدث،اصولی،صاحب تصنیفات عالیہ اور امام فخر الدین رازی کی اولاد میں سے تھے امام فخر الدین کا ایک بیٹا محمد نام برا فاضل تھا جو عنفوان شباب میں ایک بیٹا محمد نام واعظ چھوڑ کر مرگیا،امام کو خدا نے اور بیٹا دیا،انہوں نے اس کا نام بھی محمد رکھا اور وہ بھی کمال رتبہ کو پہنچا ...

مصنفک  

              علی بن مجدالدین محمد بن محمد بن مسعود بن محمود بن محمد بن امام فخر الدین رازی المعورف بہ مصنفک: عالم فاضل،فقیہ محدث،اصولی،صاحب تصنیفات عالیہ اور امام فخر الدین رازی کی اولاد میں سے تھے امام فخر الدین کا ایک بیٹا محمد نام برا فاضل تھا جو عنفوان شباب میں ایک بیٹا محمد نام واعظ چھوڑ کر مرگیا،امام کو خدا نے اور بیٹا دیا،انہوں نے اس کا نام بھی محمد رکھا اور وہ بھی کمال رتبہ کو پہنچا ...

مولیٰ کافیجی  

              محمد بن سلیمان بن سعد بن مسعود رومی الشہیر بہ مولیٰ محی الدین کافیجی: امامِ محقق،علامۂ زمانہ تھے،فقہ و حدیث وتفسیر میں آپ کو ید طولیٰ حاصل تھا۔ معقولات و منقولات کے جامع تھے۔اصول فقہ،کلام،تصریف اعراب،معانی، بیان،جلد،منطق،فلسفہ،ہئیت میں استاذ الاساتذہ تھے،۷۸۸؁ھ میں پیدا ہوئے اور ہوش سنبھالتے ہی علم میں مشغول ہوگئے اور بلادِ عجم و تاتار میں جاکر بڑے بڑے علماء و فضلاء مچل مولیٰ شمس...

تقی الدین شمنی

           احمد بن محمد بن محمد بن حسن بن علی بن یحییٰ شمنی: رمضان ۸۰۱؁ھ میں شہر سکندریہ میں پیدا ہوئے اور قاہرہ میں نشو و نماپایا،پہلے مثل اپنے باپ دادا کے مالکی المذہب تھے پھر حنفی مذہب میں انتقالکیا۔علوم میں یکتائے زمانہ اور ادب و تفسیر و حدیث و فقہ ونحو و کلام واصول میں امامِ ائمہ تھے،تقی الدین لقب اور ابو العباس کنیت تھی،فقہ شیخ یحییٰ سیرامی سے اور حدیث ولی الدین عراقی سے حاصل کی یہاں تک کہ ف...

شیخ شہاب الدین یحیی مقبول

حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی مقبول علیہ الرحمۃ ان کا نام یحٰی بن حبش ہے۔مشائیوں اور اشراقیوں کی حکمت میں بڑے متبحر تھے"اور دونوں میں لائق تصنیفات اور عمدہ تالیفات رکھتے ہیں۔بعضوں نے ان کو سیمیا کی طرف منسوب کیا ہے۔کہتے ہیں کہ ایک دن ایک جماعت کے ساتھ دمشق سے باہر نکلے اور بکریوں کے  گلہ مین پہنچے۔اس جماعت نے کہا"ہم کو ایک بکری  چاہئے۔ایک بکری کو پکڑلیا"اور دس درم ترکمان کو دئے"جو بکریوں کا مالک  تھا۔وہ اس میں عذرکرتا تھا"اور&n...

ابراہیم بن قاضی القضاۃ شمس الدین

           ابراہیم بن قاضی القضاۃ شمس الدین ابی عبداللہ محمد دیری: ابو اسحٰق اور برہان الدین لقب تھا۔آپ بھی اپنے بھائیوں کی طرح علامہ زمانہ اور فہامہ تھے، پہلے قاہرہ کے وظائف سنیہ پر مقرر ہوئے،پھر ۸۷۰؁ھ کو ولایت مصر کی قضاء کے متولی ہوکر قاضی القضاۃ ہوئے مگر اس سے رو گرواں ہوکر مؤیدیہ کی مشیخت پر مستقر ہوئے اور اسی حالت میں ۸۷۲؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...