ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا عطیہ ابن عروہ رضی اللہ عنہ

   سعدی ہیں سعدبن بکرکے خاندان سے تھے ان کی حدیث ان کی اولادسے مروی ہے۔ عروہ بن محمد بن عطیہ نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ ان کے والد نے بیان کیاکہ میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بنی سعد بن بکرکے لوگوں کے ساتھ آیا۔اورمیں ان سب میں بہت چھوٹا تھاچنانچہ ان لوگوں نے مجھ کو اپنے قافلہ میں چھوڑدیااورخود نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گئےاوراپنی حاجتیں بیان کیں آپ نے فرمایاکیاتم میں اورکوئی بھی باقی ہے ان سب نے کہاکہ ہاں ایک لڑک...

سیّدنا عطیہ ابن عامر رضی اللہ عنہ

  ان کا شماراہل شام میں ہے۔ان سے شریح بن عبیدنے روایت کی ہے وہ کہتےتھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی شخص کے تحفہ سے خوش ہوتےتھےتواس کونمازکاحکم فرماتےتھے۔ ان کا نام عطیہ ہی بیان کیاگیاہے اوربعض نے کہاہے کہ عقبہ بن عامر۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابونعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

یّدنا عطیہ ابن عازب رضی اللہ عنہ

   بن عفیف نضری ہیں لوگوں نے ان کو صحابی کہاہے۔ان کا تذکرہ ابوعمرنے لکھاہے اورکہا ہے کہ اس کے سوامیں اورکچھ نہیں جانتاہوں اورحضرت عائشہ سے ان کا نام عفیف روایت کیاہے اس کو ابونضر نےبیان کرکے کہاہے کہ یہ صحابی تھے شام میں رہتےتھے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عطیہابن سفیان رضی اللہ عنہ

   بن عبداللہ بن ربیعہ ثقفی حجازی ہیں۔اوربعض نے ان کو سفیان بن عینیہ  کہاہے۔ہم کو عبیداللہ  بن احمدنے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیرسےانھوں نے محمد بن اسحاق سے انھوں نے عیسیٰ بن عبداللہ بن مالک سے انھوں نے عطیہ بن سفیان بن عبداللہ بن عبداللہ بن ربیعہ سے نقل کرکے بیان کیاوہ کہتےتھےکہ ماہ رمضان میں ثقیف کاوفد رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضرہوا تو آپ نے ان کےواسطے مسجد میں ایک خیمہ نصب کرادیاجب وہ لوگ اسلام لائے توآپ کے ...

سیّدنا عطیہ ابن سمین رضی اللہ عنہ

   بن غباب تغلی ہیں مالک بن عدی بن زید کی اولاد سےتھے۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کےپاس وفد میں آئے تھےاورواقعہ قادسیہ میں(قبیلہ)تغلب اورنمراورایادپرسردارتھے اس کا ابن دباغ نے سیف بن عمرسے نقل کرکے بیان کیاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عطیہ ابن بسرمازنی رضی اللہ عنہ

   ہیں عبداللہ بن بسرکے بھائی تھے۔شام میں رہتے تھے۔ہم کوابوالفضل یعنی منصور بن ابوالحسن مخزومی نے اپنی سند کوابویعلی موصلی تک پہنچاکرخبردی وہ کہتےتھے کہ ابوطالب یعنی عبدالجبار بن عاصم نے کہاہے کہ ہم سے بقیہ بن عبدالولید نے معاویہ بن یحییٰ سے انھوں نے سلیمان بن موسیٰ سے انھوں نے مکحول سے انھوں نے غفیف بن حارث سے انھوں نے عطیہ بن بسر مازنی سے نقل کرکے بیان کیاوہ کہتے تھے(ایک دن)عکاف بن وداعہ ہلالی  رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ...

سیّدنا عطارد ابن حاجب رضی اللہ عنہ

   بن زرارہ بن عدس بن زیدبن عبداللہ بن دارم بن مالک بن حنظلہ بن مالک بن زید بن مناہ بن تمیم تمیمی ہیں یہ رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک گروہ سرداران تمیم کے ساتھ وفد ہوکرآئےتھے ان میں سے اقرع بن عابس اورزبرقان بن بدراورقیس بن عاصم وغیرہم تھے۔ یہ سب اسلام لائے۔یہ   ۹ھ؁ ہجری کا واقعہ تھااورکہاگیاہے کہ  ۱۰ھ؁ ہجری کاواقعہ تھا مگرپہلاقول صحیح ہے اوریہ اپنی قوم کے سردارتھے۔یہ عطارد وہی شخص ہیں جنھوں نے نبی صلی اللہ علیہ...

سیّدنا عطارد ابن حاجب رضی اللہ عنہ

   بن زرارہ بن عدس بن زیدبن عبداللہ بن دارم بن مالک بن حنظلہ بن مالک بن زید بن مناہ بن تمیم تمیمی ہیں یہ رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک گروہ سرداران تمیم کے ساتھ وفد ہوکرآئےتھے ان میں سے اقرع بن عابس اورزبرقان بن بدراورقیس بن عاصم وغیرہم تھے۔ یہ سب اسلام لائے۔یہ   ۹ھ؁ ہجری کا واقعہ تھااورکہاگیاہے کہ  ۱۰ھ؁ ہجری کاواقعہ تھا مگرپہلاقول صحیح ہے اوریہ اپنی قوم کے سردارتھے۔یہ عطارد وہی شخص ہیں جنھوں نے نبی صلی اللہ علیہ...

سیّدنا عطارد ابن برز رضی اللہ عنہ

  ۔ابوعشراءدارمی کے والد تھے ان سے ان کے بیٹے ابوعشراء نے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہایارسول اللہ سوائے حلق اورلبہ کے(کسی دوسرے مقام پرزخم لگانےسے)کیاذبح نہیں ہوتا ہے۔آپ نے فرمایا کہ اگرذبیحہ کی ران میں برچھاماروتب بھی تم کوکافی ہے۔اورہم ان کا تذکرہ لکھ چکے ہیں۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عطاء مزنی ہیں سفیان رضی اللہ عنہ

   بن عینیہ نے عبدالملک بن نوفل سے انھوں نے ابن عطامزنی سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ایک چھوٹاسالشکر(کسی طرف)بھیجاتو آپ نے اس کے آدمیوں سے یہ وصیت کی کہ جب تم لوگ مسجد دیکھناتو(وہاں)کسی کو قتل نہ کرنا۔ان کا تذکرہ ابن مندہ  اورابونعیم نے لکھاہے مگردونوں نے کہاہے کہ سند میں یہ غلطی ہے صحیح یہ ہے کہ ابن عصام مزنی نے عصام مزنی سے روایت کی ہے ان کا ذکرپہلے ہوچکاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...