ضیائی شخصیات  

سیدنا عبداللہ ابن عوسجہ سجلی رضی اللہ عنہ

ابن عوسجہ سنجلی۔ثم العرفی۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اپنا خط دے کر بنی حارثہ بن عمرو بن قریطہ کی طرف بھیجا تھا ان کا آپ نے اسلام کی دعوت دی تھی انھوں نے لوگوں سے خط کو لے لیا اوراسے دھوکراپنے ڈول میں پیوند لگالیا اور رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس کا جواب بھیجنے سے بھی انکار کردیاپس رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ اللہ تعالیٰ نے ان کی عقل سلب کرلی ہے ۔چنانچہ اس قبیلہ کے لوگ اب تک بےوقوف اور مخبوط الحواس ہوتے ہیں۔ان کا تذ...

سیدنا عبداللہ ابن غنمہ مزنی رضی اللہ عنہ

ابن غنمہ مزنی۔صحابی ہیں فتح مصر میں شریک تھے۔محمد بن عمرواقدی نے ان کا ذکرکیاہے کہ یہ اسکندریہ کی دوسری فتح میں شریک تھے صحابہ میں ان کا ذکرکیاجاتاہے۔یہ ابوسعید بن یونس کا قول ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے مختصر لکھا ہے۔...

سیّدنا نزال رضی اللہ عنہ

بن سیرۃ الہلالی ان کا تعلق بنو ہلال بن عامر بن صعصعہ سے تھا ان کا شمار صحابہ میں ہوتا ہے لیکن مجھے ان سے کسی روایت کا علم نہیں ہاں البتہ انہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ اور عبد اللہ بن مسعود سے روایت کی ہے لیکن ان کا شمار کبار فضلائے تابعین میں ہوتا ہے ان سے شعبی عبد الملک بن میسرہ اور اسماعیل بن رجاء نے روایت کی ہے ابو عمر نے ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا نُصَیْر رضی اللہ عنہ

ان کا نسب معلوم نہیں ہوسکا حضرمی اور بقوی نے ان سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث رہ ایت کی کہ آپ نے نقصان دہ اشیا کی تقسیم سے منع فرمایا ابو نعیم اور ابو موسیٰ نے بیان کیا ہے۔ ...

سیّدنا نضرہ رضی اللہ عنہ

سیّدنا نضرہ رضی اللہ عنہ بن اکتم الخزاعی ایک روایت میں انصاری آیا ہے۔ عبد الوہاب بن علی الامین نے باسنادہ ابو داؤد سے انہوں نے حسن بن علی اور ابن ابی السری المعنی سے روایت کی انہوں نے بیان کیا کہ ہم سے عبد الرزاق نے انہوں نے جریج سے انہوں نے صفوان بن سلیم سے انہوں نے ایک انصاری سے سنا ابن ابی سری کی روایت میں ’’من اصحاب النبی‘‘ مذکور ہے پھر سب راویوں نے اس پر اتفاق کیا اور انصاری کا ذکر نہیں کیا ان کا نام نضرہ تھا وہ کہتے ہیں میں نے ایک کنواری ...

سیّدنا ناجیہ رضی اللہ عنہ

بن جندب بن کعب ایک روایت میں ناجیہ بن کعب بن جندب ہے، ایک اور روایت میں ناجیہ بن جندب بن عمیر بن یعمر بن دارم بن عمر و بن وائلہ بن سہم بن مازن بن سلامان بن اسلم الاسلمی آیا ہے حضور اکرم کی قربانی کے جانوروں کے رکھوالے تھے ان کا شمار اہلِ مدینہ میں ہوتا ہے کہتے ہیں ان کا اصلی نام ذکوان تھا اور چونکہ قریش سے بچ کے نکل آئے تھے اس لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام ناجیہ(نجات یافتہ) رکھ دیا۔ ابراہیم بن محمد وغیرہ نے محمد بن عیسیٰ سے روایت کی ...

سیّدنا ناجیہ رضی اللہ عنہ

بن حارث الخزاعی: امام احمد حنبل نے اپنی مسند میں ان صاحب کو حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے قربانی کے اونٹوں کا رکھوالا گردانا ہے انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! قربانی کے جو اونٹ بیمار ہوجائیں میں ان کو کیا کروں فرمایا انہیں ذبح کرکے ان کے پاؤں پر ان کا خون لگادو اور ان کا پہلو بدل دو اور لوگوں کو ان کے قریب آنے سے مت روکو وہ انہیں کھا جائیں گے۔ عیسیٰ بن حضرمی بن کلثوم بن ناجیہ بن حارث الخزاعی المصطلقی نے اپنے وادے کلثوم سے انہوں نے اپنے والد ...

سیّدنا ناجیہ رضی اللہ عنہ

بن خفاف ان کی کنیت ابو خفاف غنوی تھی ان کا شمار صحابہ میں درست نہیں ہے ان سے ابو اسحاق سبیعی نے رویت کی ہے ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے ابو نعیم کا قول ہے کہ بعض متاخرین نے بھی ان کا ذکر کیا ہے۔...