ضیائی شخصیات  

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن ضمرۃ الضمری: کوفے میں سکونت اختیار کرلی تھی، فضیل بن مرزوق نے جبلہ بنت مصفح سے روایت کی ہے کہ ان کے چچا مالک بن ضمرہ نے اپنے ہتھیاروں کے بارے میں وصیت کی کہ ان کی وفات کے بعد مہاجرین بنو ضمرہ کو اس شرط پر دے جائیں کہ وہ انھیں اہل بیت کے خلاف استعمال نہ کریں۔ جناب مالک نے امیرِ معاویہ کے زمانے میں وفات پائی۔ جناب جبلہ رضی اللہ عنہ کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مصاحبت کا موقع میسر آیا۔ بن مندہ اور ابونعیم نے اس کی تخریج کی ہے۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عامر ابو عطیہ الوداعی: اہل کوفہ سے تھے اور تابعی تھے۔ یہ بھی روایت ہے کہ وہ زمانۂ قبل از اسلام میں موجود تھے۔ ابوموسیٰ نے مختصراً اس کی تخریج کی ہے۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عامر بن ہانی بن خفاف: وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انھوں نے مندرجہ ذیل شعر ایک نعتیہ قصیدہ کا پڑھا اَتَیْت النبی علی نایہ فبایعتہ غیر مستنکر ترجمہ: میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں باوجود بعد مسافت کے حاضر ہوا اور خوشی سے ان کی بیعت کرلی۔ جناب مالک نے اس قصیدے میں (جس میں یہ شعر مذکور ہے) قادسیہ کی جنگ اور فتح عراق کا بھی ذکر کیا ہے، نیز آپ ان لوگوں میں پہلے نمبر پر تھے، جنھوں نے دریائے ...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عبادۃ الہمدانی: یہ صاحب مالک بن مرہ اور عقبہ بن نمرہ کی معیت میں ہمدانی وفد کے ساتھ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر ایمان لائے۔ ابو عمر نے اس کی تخریج کی ہے۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عبداللہ الاوسی: بروایت ابوموسی، جعفر کا قول ہے کہ یہ صحابی تھے، انھوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ اگر کوئی لونڈی (غیر منکوحہ) زنا کی مرتکب ہو، تو اسے درے مارے جائیں اگر دوبارہ اس جرم کا ارتکاب کرے، تو یہی سزا دی جائے۔ یونس نے ابنِ شہاب سے اس نے عبیداللہ بن عبداللہ سے اس نے شبل بن حامد بن مالک بن عبداللہ الاوسی سے اسی طرح روایت کی ہے اور ابن شہاب سے اختلاف کیا ہے۔ اس سے مالک نے بروایت عبیداللہ اس نے ابوہبیرہ اور زید بن خالد س...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عبداللہ بن خیبری بن افلت بن سلسلہ بن عمرو بن سلسلہ بن غنم بن ثوب بن معن بن عتود بن سلامان بن عنین بن سلامان بن ثعل بن عمرو بن الغوث بن طئی الطائی: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ان کے دو بیٹے تھے، مروان اور ایاس اور دونوں شاعر تھے۔ یہ روایت ابن الکلبی کی ہے۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عبداللہ بن سنان بن سرح بن عمرو بن وہب بن الاقیصر بن مالک بن قحافہ بن عامر بن ربیعہ بن عامر بن سعد بن مالک بن بشر بن وہب بن شہران بن عقرس بن خلف بن افتل (یعنی خثعم ابو حکیم الخشعمی) یہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے۔ عبدالوہاب بن ابی حبہ نے اپنے اسناد سے جس کا سلسلہ عبداللہ بن احمد تک پہنچتا ہے، بتایا کہ مجھے میرے باپ نے بتایا کہ ہم سے وکیع نے اس نے محمد بن عبداللہ الشیعثی سے ، اس نے لیث بن متوکل سے، اس نے مالک بن عبداللہ الخشعمی سے ...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عبداللہ الخزاعی: ان کا شمار کوفیوں میں کیا جاتا ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے اور لڑائیوں میں شریک ہونے کا انھیں موقعہ ملا۔ ایک روایت میں ان کا نام مالک بن عبیداللہ بیان کیا گیا ہے، ایک روایت میں ابن ابی عبیداللہ آیا ہے لیکن زیادہ تر مالک بن عبیداللہ ہی مشہور ہے۔ ابوالفرج ثقفی نے اپنے اسناد میں جو ابن ابی عاصم تک پہنچتا ہے، بیان کیا ہے کہ ہم سے ابوبکر بن ابی شیبہ نے اس سے مروان بن معاویہ نے اس نے منصور بن حبان سے، اس نے...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عبداللہ: (ایک روایت میں ان کا نام ابن عبدۃ المغافری مذکور ہے) یہ مصر میں جا بسے تھے۔ یحییٰ بن محمود نے ہمیں اس اسناد سے جو عمرو بن ضحاک تک پہنچتا ہے، بتایا کہ ہم سے عیاش بن ولید نے، اس سے عبداللہ بن زید نے اس سے سعید بن ابی ایوب نے اس سے عیاش بن عباس نے اس سے جعفر بن عبداللہ نے، اُس سے مالک بن عبداللہ المغافری نے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبداللہ بن مسعود سے فرمایا پریشانی کی کوئی ضرورت نہیں جو مقدر ہے وہ ہوکر رہے گا اور جو ت...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عبداللہ الہلالی: واقدی نے کبیر بن عبداللہ المزنی سے، اس نے عمر بن عبدالرحمٰن سے، اُس نے عبداللہ المالک الہلالی سے، اس نے اپنے والد سے روایت کی کہ ایک شخص نے حضور اکرم سے دریافت کیا، یارسول اللہ! اعراف میں کون لوگ ہوں گے؟ فرمایا: جو لوگ کہ اللہ کی راہ میں بغیر اجازت والدین لڑنے کو نکلے اور شہید ہوگئے۔ اب ان کا درجۂ شہادت پر فائز ہونا، دوزخ سے روکتا ہے اور والدین کی نافرمانی جنت کی راہ میں رکاوٹ ہے تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔...