حضرت شیخ بقری خراسانی
حضرت شیخ بقری خراسانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ...
حضرت شیخ بقری خراسانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ...
حضرت رمضان علی نقشبندی قادری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ابوالحسان مولانا حکیم محمد رمضان علی قادری بن حکیم اللہ بخش قریشی ۶؍رمضان المبارک ۱۳۴۰ھ/ ۳؍مئی ۱۹۲۲ء میں بمقام شاہ پور جاجن، تحصیل بٹالہ ضلع گورو اسپور (بھارت) پیدا ہوئے۔آپ کے نانا حاجی کریم بخش علیہ الرحمۃ نہایت متقی، عابد و زاہد تھے۔صوم و صلوٰۃ کے پابند اور شب بیدار تہجد گزار تھے۔ تلاوتِ قرآن مجید اور ذکر و فکر آپ کا محبوب ترین مشغلہ تھا۔ قصبہ شاہپور جاجن میں آپ نے پکی مسجد تعمیر کروائی اور اپ...
حضرت اسماعیل الصابونی نیشا پوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کے والد بجند بن احمد قدس سرہ تھے۔ اپنے وقت کے قطب اور صاحب کرامت بزرگ تھے حضرت عثمان صیری رحمۃ اللہ علیہ سے فیضِ صحبت پایا تھا اور حضرت جنید بغدادی کو دیکھا تھا، وصال ۳۶۵ھ میں ہوا۔ آں ذبیح عشق اسماعیل دیںوصلش اسماعیل محی الدین بگو۳۶۵ھرفت چوں از دار دنیا در جہاںواقف حق اہل دل ہم کن بیاں۳۶۵ھ(خزینۃ الاصفیاء)...
حضرت میر محمد بن احمد کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ حضرت شیخ یعقوب صوفی کے مرید اور خلیفہ تھے آپ کی وفات کے بعد مسند ارشاد پر بیٹھے ترک و تجرید اور تفرید میں یگانۂ روزگار تھے۔ توکل میں فرد زمانہ تھے۔ سارا سال گرمی اور سردی میں ایک ہی کپڑے میں وقت گزار دیتے والی بکہلی کے کہنے پر آپ کشمیر سے بکہلی تشریف لے گئے اور قیام فرما ہوئے۔اس جامع کمالات کی وفات صاحب تذکرہ القدمانے چہارم محرم الحرام ۱۰۱۱ھ لکھی ہے۔ مگر تواریخ اعظمیٰ کے مولّف نے ۱۰۱۵ھ لکھی ہ...
حضرت زین الدین بن ابراہیم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ المشہور بہ ابن نجیم حنفی مصری شیخ عمر بن ابراہیم بن محمد الشہیر بہ ابن نجیم مصری: سراج الدین لقب تھا فقیہ،محقق،رشیق العبارۃ،کامل الاطلاع،علومِ شرعیہ میں ماہر متجر،مسائل غریبہ میں عواص مقبولِ عالم و خاص اور مغزز ومعظم عند الحکام تھے۔علم اپنے بھائی صاحب بحر الرائق سے حاصل کیا کتاب نہر الفقئق شرح کنز الدقائق ار اجابۃ السائل فی اختصار انفع الوسائل ت...
حضرت شیخ یعقوب دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ...
حضرت داتا ملک جمال بلواروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ...
حضرت شیخ عبداللہ ٹھٹھوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ...
حضرت سید عبدالقادر بخاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ...
حضرت شاہ صفی اللہ سیف الرحمٰن رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سیّد شاہ مقیم محکم الدین صاحب حجرہ کے فرزندِ ارجمند تھے۔ جامع علومِ ظاہر و باطنی اور واقفِ رموزِ صوری و معنوی تھے۔ اپنے والد ماجد کی وفات کے بعد سجادہ نشین ہُوئے۔ آپ کی زبان سے جو کچھ نکلتا تھا ویسا ہی ظہور میں آتا تھا اس لیے سیف الرحمٰن مشہور ہُوئے۔نقل ہے ایک شخص نے آپ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ آپ کے باغ کا فلاں درخت خشک ہوگیا ہے۔ فرمایا: نہیں سرسبز ہے۔ وہ شخص فوراً بنظرِ امتحان وہاں پہ...