متفرق  

حضرت شیخ یوسف چریا کوٹی

مشرب شطاریہ کے درویش تھے آپ کا حلقہ ذکر عجیب و غریب تھا، دوران ذکر عشقیہ  اشعار پڑھتے تھے اور وجد میں آتے تھے بڑی شان کے بزرگ تھے، دو واسطوں کے ذریعہ شیخ عبداللہ شطر تک آپ کا سلسلہ ہے، آپ کے والد بزرگوار نے شیخ شطار سے فیض حاصل کیا تھا، اس وقت بھی آپ کی اولاد علاقہ دوآبہ کے درمیان بعض مواقعات میں موجود ہے، اللہ آپ پر رحمتیں نازل کرے۔ اخبار الاخیار...

حضرت سید حسین پائے میناری

آپ بڑے جہاندیدہ اور صاحب صحبت درویش تھے ، سلطان سکندر کے زمانے میں مشہد مقدس طوس سے آکر دہلی میں سکونت پذیر ہوگئے، سلطان کی صحبت خوشگوار نہ آئی تو اس لیے قلعہ دہلی میں پائے منار کی مسجد میں گوشہ گیر ہوگئے، سلطان کی بعض رئیس زادیاں آپ کی معتقد ہوگئی تھیں اس لیے ضروری اسباب معیشت کا انتظام ہوگیا اس کے علاوہ اندرون قلعہ کی کچھ زمین پر خود کاشت کرتے تھے اور اس کی آمدنی فقراء پر خرچ کرتے تھے، آپ کے اور شیخ جمالی کے درمیان کچھ نا خوشگواری تھی، شیخ جمال...

حضرت مولانا شعیب

آپ عالم باعمل تھے، سیرت و صورت کے لحاظ سے فرشتہ خصلت تھے اور وعظ و نصیحت میں بے مثال تھے، جب وعظ کہتے اور قرآن شریف کی تلاوت کرتے تو کسی کو طاقت نہ تھی کہ وہاں سے چلا جائے اگرچہ اس کے سر پر بوجھ ہی کیوں نہ ہو وہ برابر کھڑے ہوکر آپ کی تلاوت اور وعظ کو سنتا رہتا، دوران وعظ میں خوشخبری اور عذاب کے مختلف مقامات پر آپ کی حالت خود بخود غیر ہوجاتی، شہر کے بلند پایہ علما اور مشائخ آپ کے وعظ میں شریک ہوتے تھے شہر کے اکثر و بیشتر باشندے آپ کے شاگرد تھے۔ آپ...

حضرت شیخ ادھن دہلوی

مصنف کتاب (شیخ عبدالحق محدث دہلوی) کے نانا تھے، آپ کا اصلی نام زین العابدین تھا، اور عرف شیخ ادھن تھا، بڑے دانش مند اور عابد و زاہد تھے، بے حد خشوع و خضوع، خاکساری و ادب و تہذہب اور وقار و دبدبہ کے بزرگ تھے، شیخ عبدالحق محدث دہلوی کے والد بزرگوار فرمایا کرتے تھے کہ میں نے کوئی شخص ایسا نہ دیکھا جس کا ظاہروباطن یکساں ہو، البتہ شیخ ادھن جس آداب سے باہر رہتے وہی طریقے گھر میں بھی برتتےتھے، ہمیشہ ذکر الٰہی سے رطب اللسان رہتے تھے چہرۂ مبارک نہایت خوبص...

حضرت شیخ امجد دہلوی

آپ سلطان بہلول کے زمانہ میں خواجہ قطب الدین والحق کےملازم اور صحبت یافتہ تھے نیز آپ سے روحانی استفادہ کرتے تھے، ایک مرتبہ کسی ضروری کام کے لیے اپنے وطن سے روانہ ہوئے راستے میں دریا پڑا جب اس کی گہرائی میں پہنچے تو ہلاکت کے قریب ہوگئے، اسی لمحہ دریا میں سے ایک آدمی نمودار ہوا جس نے آپ کو ڈوبنے سے بچالیا، وہاں سے گھر واپس ہوئے، پھر کبھی باہر قدم نہیں نکالا اور بلاواسطہ خواجہ قطب الدین سے استفادہ کی نسبت قائم کرلی اور دوسرے لوگوں کو مُرید کرنے لگے، ...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن خمیر اشجعی۔ بنی سلمہ کے حلیف ہیں۔ انصار میں سے ہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ بنی خزرج کے حلیف ہیں موسی بن عقبہ نے ان کا ذکر شرکای بدر میں کیا ہے اور یونس بن بکیر سے انھوں نے ابن اسحاق سے ان لوگوں کینام میں جو غزوہ بدر میں شریک تھے حارثہ بن خمیر اور عبداللہ بن نمیر کا بھی نام نقل کیا ہے یہ دونوں قبیلہ اشجع کے حلیف تھے۔ اور ابراہیم بن سعد نے اور سلمہ نے ابن اسحاق سے شرکائے بدر کے ناموں میں خارجہ بن حمیر اور عبداللہ بن حمیر کا نام نقل کیا ہ...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن ہانی بن ابی شحر بن جبلہ بن جبلہ بن عدی بن ربیعہ بن معاویہ اکرمیں۔ کندی ۔ نبی ﷺ کے حضور میں وفد بن کے حاضر ہوئے اور جنگ ساباط میں شریک تھے جنگ ساباط عراق میں اس جنگ کا نام ہے جب حضرت سعد نے قادسیہ سے مدائن پر حملہ کیا جب مقام ساباط میں پہنچے تو سخت جنگ ہوئی اس دن انھوں نے بہت خون ریزی کی دشمن نیان کو گھیر لیا تو انھوں نے پکارا اے حکرا اے حکریہ ایک یمنی لغت ہے مراد ان کی حجر بن عدی تھے چنانچہ حجر ان کے پاس آئے اور انھوں نے ان کو چھڑایا ا...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن مسلم بن مغیرہ۔ قریشی حجازی۔ ان کا صحابی ہونا ثابت ہے۔ ابن ابی حاتم نے کہا ہے کہ بخاری نے بھی ان کو بھی صحابہ میں ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ حارث بن مسلم جن کی کنیت ابو المغیرہ ہے مخزومی قریشی حجازی ہیں صحابی ہیں۔ ابن دباغ اندسلی نے ان کا ذکر کیا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...

حضرت شاہ احمد شرعی

آپ ترکی النسل اور بلند پایہ عالم ہونے کے ساتھ کامل درویش بھی تھے، بہت ضعیف تھے، چند یری قیام پذیر تھے، دیوان کشاف جس میں اہل سنت والجماعت پر از اول تا آخر لعن و طعن ہے اس کے جواب میں آپ نے اشعار کہے ہیں جس کے چند شعر درج ذیل ہیں وجماعنہ سموا ھوا ھم سنۃً وجماعنہ حُمْرٍ لعمری موالفتہ ترجمہ: (یہ جماعت ایسی ہے جس نے اپنی خواہشات کو سنت سمجھ رکھا ہے، مجھے میری عمر کی قسم یہ جماعت گدھوں کی ہے جو ایک دوسرے سے الفت کرتی ہے) عجبًا لقومِ مظالمین تلقبوا با...