متفرق  

حضرت شاہ عبدالرزاق جھنجھانہ

آپ شیخ محمد حسن کے مرید و خلیفہ تھے اور سلسلہ قادریہ کے مشائخ میں سے تھے۔ صاحب حال و کمال تھے، آپ کی بہت سی کرامتیں اور خوارق عادات مشہور ہیں ابتداء جوانی میں آپ نے علم دین حاصل کیا بعد میں آپ پر عشق و محبت کا مشرب غالب آیا، اور یہ بے حد ریاض و مجاہدہ کے بعد مرتبہ مشاہدہ پر پہنچ گئے۔ آپ کو سلسلہ عالیہ قادِریہ سے بے حد نسبت تھی اور آپ بلا واسطہ کے استفادہ حاصل کرتے تھے اور یہ کتنی بڑی بات ہے کہ بغیر واسطہ کے حضرت سے مستفیض ہوں، ہمیشہ مصائب و شدائد...

حضرت شیخ محمد حسن

شیخ حسن طاہر کے بڑے صاحبزادے اور اپنے زمانے کے بڑے عارف تھے، حال صحیح اور مشرب عالی رکھتے تھے، کہتے ہیں کہ جب آپ خلوت سے باہر آتے تو سب لوگ آپ کو دیکھ کر تعجب سے اللہ اکبر کہتے تھے، علم و حال اور مظاہر صوریہ سے متصف رکھتے تھے، والد کے مسلک کے لحاظ سے چشتی تھے لیکن سلسلۂ قادِریہ سے زیادہ نسبت رکھتے تھے، سالہا سال حرمِ مدینہ میں رہ کر رِسَالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کی مجاوری کی، یمن کے علاقے میں جو مشائخ قادریہ موجود تھے ان سے بیعت کرکے اجازت بیعت ...

حضرت شیخ محمد مودود لاری

آپ ماہر علم توحید، رندمشرب تنہا پسند ور اہلِ تفرید تھے، بڑے بڑے لوگوں سے مقابلے کرچکے تھے، مشرب عالی اور ہمت بلند کے مالک تھے، 900ھ میں آگرہ آئے، شیخ امان سے بڑے اچھے تعلقات ہوگئے جنہوں نے آپ سے علم توحید حاصل کیا اور فصوص الحکم کو آپ سے پڑھا، جب رات ہوجاتی تو آپ نشہ ذوق و حال میں سرگرم ہوکر شیخ امان سے کہتے دیوانے! کتاب بند کرو اور ہماری باتیں سنو، پھر اس کے بعد حقائق و اَسرار کے واقعات بیان کرتے۔ کہتے ہیں کہ آپ کو بعض نفع رساں علوم کیمیا وغیرہ ...

حضرت میاں ظفر خاں آبادی

آپ شیخ حسن کے مرید اور خلیفہ تھے، راہ طریقت کے صادقین میں سے تھے، صاحب کرامت و استقامت اور اہل حرمت و تقویٰ تھے، زمانہ کے لحاظ سے اگرچہ آپ متاخرین میں سے تھے لیکن صفائی معاملہ کے پیش نظر متقدمین میں شمار ہوتے تھے۔ نفس کے مورچے: آپ فرمایا کرتے تھے کہ میں نے تیس سال جان کھپائی اور ریاض کیا تب کہیں نفس کی مکاریوں کا تھوڑا ساعلم حاصل ہوا اور یہ معلوم ہوسکا کہ نفس کس طرح ڈاکے ڈالتا ہے اور اس کے مورچے کون کون سے ہیں۔ دنیوی مال نہیں چاہئے: حکایت ہے کہ ش...

حضرت شیخ ادھن جونپوری

آپ شیخ بہاؤالدین کے فرزند ہیں، آپ اپنے وقت کے مشائخ و بزرگ تھے، بڑی عمر والے بابرکت اور  عظمت ظاہری کے مالک تھے، آپ کی عمر سو برس سے زیادہ تھی لیکن ذوق و شوق تازہ تھے، ضعف کا یہ عالم تھا کہ جب تک دو آدمی پکڑ کر کھڑا نہ کرتے آپ کھڑے نہ ہوسکتے تھے لیکن جب قوالی سنتے تو دس آدمی بھی آپ کو نہ سنبھال سکتے۔ شیخ بہاؤالدین اپنے پیرومرشد شیخ محمد عیسیٰ کی خدمت کیا کرتے تھے تو اس زمانہ میں شیخ بہاؤالدین فجر کی نماز تکبیرِ اولیٰ کے ساتھ پڑھتے تھے اگرچہ ...

حضرت سید علی

ارباب کمال اور صاحبان سکروجدووحال سے آپ کے گہرے تعلقات تھے ہمیشہ حال اور  سرگرمی کی حالت میں رہتے اور مجذوبانہ باتیں کرتے تھے، ہمیشہ کسی خاص لباس میں نہ رہتے بلکہ کبھی تو مشائخین کا لباس پہنتے اور کبھی سپاہیانہ لباس  زیب تن کرتے، دراصل سوانہ کے سادات میں سے تھے، طلب حق کے لیے سوانہ سے چل کر جونپور آئے جہاں درویشوں کی خدمت کی اور پھر شیخ بہاؤالدین جونپوری کے مرید ہوگئے، مخصوص مقبولیت اور مخصوص حالت نصیب ہوگئی، رزق کے دروازے آپ پر کھل گئے...

حضرت سید علاءالدین

آپ عالی نسب سید اور صاحب ذوق و حال بزرگ تھے، فن موسیقی میں بھی ماہر تھے، شاعری بھی کرتے تھے، ندا نم آں گل خنداں چہ رنگ و بودارد کہ مرغ ہر چمنے گفتگوئے اودارد ترجمہ (نہ معلوم اس گل خنداں کی کیسی رنگ و بو ہے کہ ہر باغیچہ کا مرغ اس کی گفتگو میں مصروف ہے) بجستجوئے نیابد کسے مراد دلی! کسے مراد بباید کہ جستجو دارد ترجمہ (محض جستجو سے کوئی اپنے دل کا مقصد حاصل نہیں کرسکتا کہ مگر وہ جو اس تلاش میں ہوں) نشاط بادہ پرستاں بامنتہی برسید ہنوز ساقی ما بادہ د...

حضرت سید سلطان بھڑائچی

والد بزرگوار فرماتے تھے کہ سید سلطان بھڑائچی اہل دل، خاکسار اور صاحب ہمت درویش تھے، شیخ علاؤالدین کے مرید تھے مگر تلقین و ارشاد کا تعلق مشرب شطاریہ سے رکھتے تھے، لباس میں صرف ستر عورت پر اکتفا کرتے اور  عام طور پر ننگے سر رہا کرتے کبھی درویشوں کے ساتھ رہتے اور کبھی عالم تنہائی میں رہتے، دنیوی رسوم سے آزاد  رہا  کرتے تھے، ذکر بالجہر زیادہ کرتے تھے، دَوران ذکر میں آپ اپنے دل پر  اس زور  سے ضرب لگاتے تھے کہ جس طرح صنوبر کی ل...

حضرت شیخ علاءالدین

آپ شیخ نورالدین اجودھنی کے فرزند ہیں جو شیخ فریدالدین گنج شکر کی اولاد میں سے تھے، آپ یکتائے زمانہ، فرشتہ صفت اور ذی اخلاق بزرگ تھے، فطری طور پر آپ مہذب اور مودب پیدا ہوئے تھے، درویشوں کے اخلاق وکملات آپ کی طبیعت میں داخل ہوگئے تھے، بردباری و کرم سخاوت و درگذر کرنے کی صفات آپ میں بدرجہ اتم موجود تھیں، تن پروری اور  نفس پرستی سے پرہیز کرتے تھے، اپنے زمانہ میں فرید ثانی کے لقب سے مشہور تھے۔ آپ کو خواجہ قطب الدین کی روحانیت سے خاص رابطہ اور تعل...

حضرت شیخ خانو گوالیری

آپ اپنے وقت کے مشہور مشائخ میں سے تھے، خواجہ حسین ناگوری کے مرید تھے اور شیخ اسماعیل ابن شیخ حسین سرمست سے خرقہ حاصل کیا، حضرت خواجہ معین الدین چشتی کی محبت روحانی میں غرق تھے، بڑھاپے اور کمزوری اعضاء کے سبب لوگوں کی تعظیم کے لیے کھڑے نہ ہوتے تھے، ایک مرتبہ آپ کے والد صاحب آپ کے پاس گئے ہوئے تھے تو والد صاحب نے دریافت کیا کہ آپ کسی کی تعظیم کے لیے کھڑے نہیں ہوتے اس کا کیا سبب ہے تو آپ نے جواب دیا کہ میں بوڑھا اور کمزور ہوگیا ہوں اس لیے ہر آنے جان...