متفرق  

حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا

  آپ کے والد کا نام حی بن اخطب بن ثعلبہ بن تعینہ اور والدہ کا نام بنت سموال تھا، آپ جنگ خیبر کی فتح کے بعد قیدی کی حیثیت سے مدینہ منورہ میں آئی تھیں، حضور نے آپ کو ازرۂ شفقت آزاد کردیا، اور اپنی قوم کی طرف جانے کی اجازت دے دی، آپ نے انہیں اجازت دی کہ وہ اسلام لے آئیں تو حضور انہیں اپنے نکاح میں لائیں گے حضرت صفیہ نے اسلام قبول فرمایا اور کہا مجھے اسلام کی حقانیت پر یقین ہے اور یہی میری آزادانہ اور دلی آرزو ہے، اب میں آزاد ہوں مجھے یہودیوں سے...

شیخ ابوبکر بن طاہرہ بھری قدس سرہ

  آپ کا اس گرامی عبداللہ بن حارث طائی تھا جیلان کے مشائخ میں سے تھے، حضرت ابوبکر شبلی آپ کے احباب میں سے تھے، یوسف بن حسین رحمۃ اللہ علیہ مجلس میں بیٹھا کرتے تھے صاحب نفحات الانس نے آپ کی تاریخ وفات ۳۳۰ھ لکھی ہے۔ چوزیں دارفنا عزم سفر کرو بگو بوبکر اہل دین وصالش ۳۳۰ھ   شیر دین عابد مسعود طاہر رقم کن زاہد محمود طاہر ۳۳۰ھ (خزینۃ الاصفیاء)...

شیخ ابوالحسن صانع دینوری قدس سرہ العزیز

  آپ کا پورا نام ابو علی بن محمد بن سہیل ہے، دینوری کے اکابر مشائخ میں سے تھے۔ مصر میں سکونت پذیر رہے، شیخ ابوجعفر صیدلانی کے مرید تھے، شیخ ابوالحسن فرقانی اور عثمان مغربی رحمۃ اللہ علیہما آپ کے ہی مرید تھے، حضرت سے ممشاد دینوری فرمایا کرتے تھے، میں نے دینور میں ایک شخص کو نماز پڑھتے دیکھا آفتاب کی دھوپ تھی ایک کرگس اپنے بازو پھیلائے آپ کے سر پر سایہ کر رہی تھی، میں نے غور کیا تو وہ ابوالحسن صانع تھے، میں نے کہا کہا س قسم کے جانور بھی آپ کی ...

ابویعقوب نہر جوری قدس سرہ

  آپ کا اسم گرامی اسحاق تھا، آپ کے والد کا نام محمد تھا، آپ علماء و مشائخ میں مقبول تھے سیّد الطائفہ حضرت جنید بغدادی اور عمرو بن عثمان مکی کے ہم صحبت تھے، کئی سال مکہ مکرمہ میں مجاوری کرتے رہے، ابو یعقوب صرفی کے مرید خاص تھے۔ آپ ۳۲۹ھ میں فوت ہوئے، بعض تذکروں میں ۳۳۰ھ درج ہے۔ شد چو یعقوب از جہاں در خلد گفت مطلوب دین ابو اسحاق ۳۲۹ھ   سالِ وصلش شد از خرد مطلوب ہم امام ولی ابی یعقوب ۳۳۰ھ (خزینۃ الاصفیاء)...

شیخ ابوعلی ثقفی قدس سرہ

  اسم گرامی محمد بن عبدالوہاب تھا، آپ حضرت ابوالحفص حداد اور حمدوں قصار کے اصحاب میں سے تھے اپنے زمانہ کے امام تھے، ظاہر و باطن علوم میں یگانۂ روزگار تھے، تفسیر و حدیث اور فقہ میں یکتائے روزگار تھے، نیشاپور مین آپ کی شہرت کے جھنڈے بلند ہوئے۔ آپ کے ہمسایہ میں ایک ایسا شخص تھا جسے کبوتر بازی کا  شوق تھا، اس نے ایک دن کبوتر اڑانے کے لیے پتھر مارا جو حضرت ابو علی قدس سرہ کی پیشانی پر آلگا خون کے فوارے چھوٹ پڑے آپ کے عقیدت مند کبوتر باز کو پ...

شیخ ابوالحسن ابن محمد مزین

  آپ کا نام علی تھا، بغداد کے قدیم مشائخ میں سے تھے، سید الطائفہ حضرت جنید بغدادی، حضرت سہیل بن عبداللہ تستری رحمۃ اللہ علیہما سے مجالس کرتے تھے، ایک عرصہ تک مکہ مکرمہ میں مجاور رہے یاور رہے، اولیاء کرام میں دو ایسے بزرگ ہوئے ہیں جن کا نام مزین تھا ایک مزین صغیر اور دوسرے مزین کبیر تھے دونوں بغداد سے تعلق رکھتے ہیں، مزین صغیر کا مزار مکہ مکرمہ میں ہے دونوں مزین خالہ زاد بھائی تھے۔ ایک دن حضرت شیخ مزین ایک وادی سے گزر رہے تھے ایک شیر کو دیک...